u پاکستانی صحافی ایران پر عائد ظالمانہ پابندیوں کے خلاف موثر آواز بنے، پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، سیکیورٹی اور تجارتی شعبوں میں کلیدی تعلقات ہیں،ایرانی سفیر کا الوادعی تقریب سے خطاب

جمعہ 28 اپریل 2023 22:45

aاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2023ء) ایران کے سفارتخانے میں ایرانی سفیر محمد علی حسینی کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے کہاکہ میڈیا اور صحافیوں نے پاک، ایران تعلقات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا، پاکستانی صحافیوں نے انصاف، بین الاقوامی تعلقات خصوصاً پاک، ایران تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا، پاکستانی صحافی ایران پر عائد ظالمانہ پابندیوں کے خلاف موثر آواز بنے، پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، سیکیورٹی اور تجارتی شعبوں میں کلیدی تعلقات ہیں، پاکستان اور ایران نے بینکنگ اور مالیاتی چینلز کی بندش، اقتصادی دباؤ برداشت کیا،پاکستان اور ایران کی دوطرفہ تجارت 2.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی، پاکستان اور ایران کے مابین 73 سال بعد دو سرحدی گزرگاہیں کھولی گئیں،دونوں ممالک کے مابین 6 سرحدی منڈیاں کھولنے کا معاہدہ ہوا، انہوںنے کہا کہ پاک، ایران سرحد پر ایک سرحدی منڈی مکمل، دو تکمیل کے قریب ہیں، دونوں ممالک کے مابین بجلی کی ترسیل کا منصوبہ مکمل، 200 میگاواٹ بجلی کی فراہمی جاری ہے، ایران، پاکستان کو بجلی کی فراہمی کا حجم 500 میگاواٹ تک لے جا سکتا ہے، اسلام آباد، تہران اور استنبول کارگو ٹرین بھی شروع کی جا رہی ہے، تقریب کے مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید محمد علی حسینی کی بطور سفیر پاکستان میں مدت انتہائی کامیاب رہی،دونوں ممالک میں دفاع سیکیورٹی, انٹیلیجنس, تجارت کراس بارڈر ٹریڈ میں اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان مسلح افواج کے سربراہان کے وفود کا تبادلہ ہوا۔ایران کے ساتھ ہمارا خصوصی تعلق ہے۔ایران نے سب سے پہلے ہمیں دنیا کے نقشے پر تسلیم کیا۔انگریزوں کی آمد سے پہلے برصغیر میں فارس زبان نہایے مقبول رہی ۔ ایران سعودی عرب کے درمیان مخاصمت مسلم اٴْمہ ہر منفی اثرات مرتب کر رہی تھی۔چین کی مدد سے ایران سعودی عرب تعلقات میں بہتری مسلم اٴْمہ کے لیے خوش آئند ہے۔اب امید ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر ہو جائے گی۔ہم روزانہ ایران سے 01 ملین لٹر پیٹرول غیر رسمی طور پر درآمد کرتے ہیں ۔آج 2023 میں ایشیا دنیا کا مستقبل بنائے گا۔