بھارت غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، محمود احمد ساغر

جمعہ 26 مئی 2023 18:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2023ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ایس آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیراملٹری اہلکاروں کے ساتھ مل کرمقبوضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں یہاں تک کہ عام لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور چھاپوں کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا۔

جمعہ کو کل جماعتی حریت کا نفرنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس آئی اے کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور انہیں سزا دینے کے لیے بدنام ہے اور مقبوضہ علاقے میں اس کے چھاپے ایک انتقامی پالیسی ہے تاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی آواز کو خاموش کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے)اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے تحقیقاتی اداروں کو کشمیریوں کو دبانے اورہراساں کرنے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

بھارتی ایجنسیاں حریت پسند کشمیریوں کے عزم کو توڑنے کے لیے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا رہی ہیں لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی اور کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیریوں کو بغیر کسی جرم کے سیاسی نظریات کی بنیاد پر سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے ۔ کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنا مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ۔

کشمیری سیاسی قیدیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے بھارت کے دور دراز علاقوں میں منتقل کرنے کے بھارتی ظالمانہ اور غیر قانونی اقدام کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں نظربندوں کو اتر پردیش، ہریانہ اور دہلی کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ بین الاقوامی قوانین مودی حکومت کو نظر بند ہونے والوں کو ان کی رہائش گاہوں اور خاندانوں سے دور جیلوں میں منتقل کرنے سے روکتے ہیں تاہم مودی حکومت خاندانوں کو جذباتی اور مالی طور پر نقصان پہنچانے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔

جدوجہد آزادی کو شکست دینے کے واحد مقصد سے کشمیری سیاسی قیدیوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حریت قیادت بشمول مسرت عالم بٹ،شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، میرواعظ مولوی عمر فاروق، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر قاسم فکتو، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ،نسرین، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، نعیم احمد خان۔ مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، یاسمین رآجہ، زمرودہ حبیب دیگر مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں۔

محمود احمد ساغر نے مزید کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں فیک انکائونٹر کے ذریعے کئی افراد کو شہید کیا۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور دیگر جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں جعلی سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو گرفتار اور کئی افراد کو زخمی کیا جبکہ آواز کو دبانے کے لیے بھارتی قابض افواج میڈیا اور صحافیوں کو بار بار ہراساں کرنا، اس کے علاوہ صحافیوں اور انسانی حقوق کے نامور محافظوں بشمول خرم پرویز اور محمد احسن انتو کی غیر قانونی حراست انہیں روکنے کا ایک اور اقدام ہے۔

اوربھارتی قابض انتظامیہ کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔انہوں نے عالمی حقوق کے اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، اور بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے فوجی انخلاکو یقینی بنائے اور استصواب رائے کا عمل شروع کرے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی مظالم بندکرانے اور مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے یواین قراردادوں کو فوری عملی جامہ پہنانے پر زوردیاجائے گا۔ اجلاس میں محمد فاروق رحمانی، میر طاہر مسعود، سید اعجاز رحمانی، سید مشتاق، زاہد اشرف، مشتاق احمد بٹ، محمد شفیع ڈار اور امتیاز وانی اور دیگر نے شرکت کی۔