کشمیریوں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ انتہائی ناگزیر ہے، ڈاکٹر فائی

تنازعہ کشمیر کو مزید تاخیر کئے بغیر پرامن طریقے سے حل کرنا ہرکسی کے مفاد میں ہوگا ، نمیبیا، مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان میں کارروائیاں کی جاسکتی ہیں توکشمیرمیں کیوں نہیں، بالٹی مور کنونشن سینٹر میں تقریب سے خطاب

اتوار 28 مئی 2023 13:15

بالٹی مور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2023ء) ورلڈ کشمیر اویرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہاہے کہ تنازعہ کشمیر کو مزید تاخیر کئے بغیر پرامن طریقے سے حل کرنا ہرکسی کے مفاد میں ہوگا اوراس کے لئے کشمیری عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ انتہائی ناگزیرہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈکٹر فائی نے بالٹی مور کنونشن سینٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا کہ اگر نمیبیا، مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان وغیرہ میں کارروائیاں کی جاسکتی ہیں توکشمیرمیں کیوں نہیں۔

کیا کشمیری عوام کی تکالیف مشرقی تیموریوں سے کم ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر 76 سال سے زائد عرصے سے فوجی قبضے میں ہے اور کشمیر میں نہ ختم ہونے والی بربریت آج بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کو جو استثنی دیا جا رہا ہے وہ کسی نئے تنازعے یا خانہ جنگی کے تناظر میں نہیں ہے جہاں فریقین کی حیثیت اور اقدامات کچھ وقت تک غیر واضح رہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسے علاقے میں کیا جا رہا ہے جسے 76 سال سے متنازعہ مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی بے عملی اورخاموشی کا نتیجہ سوائے اس کے کچھ نہیں کہ بھارت اپنی پوری طاقت کے ساتھ علاقے پر زبردستی اپنا قبضہ برقرار رکھے۔ ڈاکٹرفائی نے کہاکہ یہ تنازعہ جوہری تصادم کے امکان کے ساتھ بڑے پیمانے پر بین الاقوامی تصادم کے امکان کے لیے جانا جاتا ہے۔

اس پر بھارت اور پاکستان کے درمیان دو جنگیں ہوچکی ہیں اور تیسری کو اس وقت تک خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا جب تک کہ تمام متعلقہ فریقوں کے اطمینان کے لیے کوئی حل تلاش نہ کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس تنازعہ کشمیر کے حل میںمدد دینے کی صلاحیت اورطاقت موجود ہے۔ آخر کار امریکہ نے دیگر بین الاقوامی تنازعات میں بھی ایسی کوششیں کی ہیں تو کشمیر کس طرح ان سے مختلف ہی ڈاکٹر فائی نے کہاکہ مودی انتظامیہ نے مقبوضہ جموں و کشمیرکے ایک مقبول حریت پسند رہنما محمد یاسین ملک کوسزائے موت دلانے کے لئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے حوالے سے عالمی اقدام سے نہ صرف کشمیر میں خونریزی اورمشکلات کا خاتمہ ہو گا بلکہ علاقائی محاذ آرائی اور کشیدگی بھی ختم ہوگی جس سے بین الاقوامی سلامتی پر بھی براہ راست مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کو مزید تاخیر کئے بغیر پرامن طریقے سے حل کرنا ہرکسی کے مفاد میں ہوگا۔