پاکستان کپ ویمنز ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل (کل) ڈائنامائٹس اورچیلنجرز کے درمیان کھیلا جائے گا،ترجمان

ہفتہ 3 جون 2023 12:04

پاکستان کپ ویمنز ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل (کل) ڈائنامائٹس اورچیلنجرز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2023ء) پاکستان کپ ویمنز ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل کل(اتوار کو) ڈائنامائٹس اور چیلنجرز کے درمیان سٹیٹ بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا ۔ سدرہ امین ڈائنامائٹس جبکہ عمیمہ سہیل چیلنجرز کی کپتان ہونگی۔ترجمان پی سی بی کے مطابق فائنل کی لائیو سٹریمنگ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ہوگی جبکہ دونوں ٹیمیں اس سے قبل فروری 2018میں بھی ون ڈے فائنل میں مدمقابل آچکی ہیں ۔

ملتان میں کھیلے گئے اس فائنل میں ڈائنامائٹس نے 190رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ترجمان کے مطابق ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم کو دس لاکھ روپے کی انعامی رقم ملے گی جبکہ رنرز اپ کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔ پلیئر آف دی میچ کو بیس ہزار روپے اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کو پچاس ہزار روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دونوں ٹیمیں فائنل سے قبل لیگ مرحلے میں بھی آمنے سامنے آچکی ہیں ، پہلے میچ میں ڈائنامائٹس نے آٹھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دوسرا میچ چیلنجرز نے دلچسپ مقابلے کے بعد سات رنز سے جیتا تھا۔

ڈائنامائٹس کی کپتان سدرہ امین اس ٹورنامنٹ میں بطور کپتان اور بیٹر دونوں اعتبار سے کامیاب رہی ہیں ۔انہوں نے ابتک دو نصف سنچریوں کی مدد سے سب سے زیادہ231رنز بنائے ہیں جس میں بلاسٹرز کے خلاف 95رنز کی اننگز قابل ذکر ہے۔سدرہ امین کی فارم فائنل میں بڑی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ ڈائنامائٹس کو ان کی سٹار کھلاڑی بسمہ معروف کی خدمات حاصل نہیں ہونگی جو تین میچز کھیلنے کے بعد اپنی گھریلو مصروفیات کے سبب ٹورنامنٹ سے جاچکی ہیں۔

چیلنجرز کی کپتان عمیمہ سہیل کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہم نے لیگ میچ میں ڈائنامائٹس کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی ہے ،تاہم فائنل ایک بالکل مختلف میچ ہوگا جس میں ہم پچھلے نتائج پر انحصار نہیں کرسکتے،یہ ایک نیا چیلنج ہوگا اور ہم بہترین پرفارمنس اور پریشر کو ہینڈل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ڈائنامائٹس کی کپتان سدرہ امین کا کہنا ہے کہ فائنل میں بنیادی باتوں کو عملی شکل دینے اور ذہانت والا کھیل کھیلنے کی اہمیت ہوگی،ہمیں پرسکون رہ کر صحیح فیصلے کرنے اور ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا ہوگی۔

سدرہ امین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بسمہ معروف کی کمی محسوس ہوگی، تاہم دوسری کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینے کا موقع بھی ملے گا تا ہم بحیثیت کپتان انہیں اپنی ٹیم کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔ قبل ازیں ٹورنامنٹ میں دونوں ٹیمیں ایک ایک میچ جیت چکی ہیں۔