صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے آسٹریا کے سینئر ریسرچر مارکس گسٹر کی ملاقات

پیر 5 جون 2023 19:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2023ء) صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے جبکہ افغانستان بھی خطے کا ایک اہم ملک ہے اور وہاں پر ایک مستحکم حکومت ہونی چاہئے لیکن خطے میں قیام امن مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے لہذا تمام مسائل کے حل کے لئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں تاکہ ساؤتھ ایشیاء ریجن میں امن کی صورتحال بہتر ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سینئر ریسرچر مارکس گسٹر سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سینئر ریسرچر مارکس گسٹر کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلاً آگاہی دی۔

(جاری ہے)

صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے فوری کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ پاک بھارت دونوں تیسری دنیا کی ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے،ایسی صورتحال میں عالمی برادری آگے بڑھے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان بھی خطے کاایک اہم ملک ہے اور وہاں پر بھی ایک مضبوط اور مستحکم حکومت ہونی چاہئے تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ خطے کے تمام مسائل کے حل کے لئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے انٹرنیشنل کمیونٹی اپنا کردار ادا کرے۔