Live Updates

یاسمین راشد کے کیس کے فیصلہ میں جلد بازی کی گئی، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، حکومت ان کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کی پریس کانفرنس

پیر 5 جون 2023 20:33

یاسمین راشد کے کیس کے فیصلہ میں جلد بازی کی گئی، 9 مئی کے واقعات میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2023ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ یاسمین راشد کے کیس کے فیصلہ میں جلد بازی کی گئی، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، حکومت ان کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، 9 مئی کو تمام واقعات منظم منصوبہ بندی سے کئے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول اور 190ملین پائونڈ کرپشن کے مقدمہ میں اپنے لیڈر کو بچانے کیلئے ملک میں انارکی پھیلائی، چند شرپسند عناصر نے ملک میں نہ صرف سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا بلکہ حساس تنصیبات، شہداء کی یادگاریں، ریڈیو پاکستان، چاغی پہاڑ کے ماڈل پر حملے کئے۔

(جاری ہے)

9 مئی کے واقعات کے پیچھے عمران خان اور ان کی جماعت کے سرکردہ رہنما ملوث ہیں، تمام لیڈران کو اہداف دیئے گئے تھے کہ کس نے کہاں پہنچنا ہے اور کیا کارروائی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور قومی سلامتی پر حملہ کیا گیا، یہ عمران خان کی ایماء پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے مٹھی بھر کارکنوں کو عدلیہ کے بعض حلقوں کی طرف سے تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے، 9 مئی کے واقعات میں یاسمین راشد کو عدالت سے ریلیف دیا گیا اور ان کا کیس غیر قانونی طریقہ سے ڈسچارج کیا گیا، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ یاسمین راشد اس کیس میں نامزد نہیں ہیں جبکہ ضمنیوں میں ان کا نام شامل تھا لیکن عجلت میں فیصلہ کیا گیا اور ان ضمنیوں کو نہیں دیکھا گیا، پنجاب فرانزک لیب میں ویڈیو کے تجزیہ میں یاسمین راشد کی کور کمانڈر ہائوس میں موجودگی ثابت ہوئی ہے، یہ رپورٹ بھی عدالت میں جمع ہونا تھی۔

معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ عدالت کو فرانزک رپورٹ کے بعد فیصلہ کرنا چاہئے تھا، یاسمین راشد کیس کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے اس ویڈیو کے فرانزک سمیت دیگر دستاویزی ثبوتوں کو دیکھنا چاہئے تھا، وہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، پنجاب پولیس ان واقعات میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ، کرپشن اور جعلی بھرتیوں کے واضح ثبوت ہیں لیکن ان کا بھی کیس ڈسچارج کر دیا جاتا ہے ۔ایک جج صاحب پی ٹی آئی کی حمایت اور پی ڈی ایم کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر پوسٹیں لگاتے ہیں، کیا یہ عدلیہ کو زیب دیتا ہے کہ وہ مقدمہ بھی سن رہا ہو اور سوشل میڈیا پر ایک سیاسی جماعت کی حمایت بھی کر رہا ہو۔اربوں روپے کی کرپشن کے ثبوت نظر نہ آئیں اور وہ ملزم کو بری کر دے۔ اس میں پراسیکیوشن اور اینٹی کرپشن کا کوئی قصور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کو عدلیہ کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مقدمات میں ثبوت اور شواہد موجود ہیں، حکومت ان کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات