عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے گھر پولیس چھاپے کے خلاف ایس ایچ او تھانہ کوہسار پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج

جمعہ 9 جون 2023 17:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جون2023ء) ایڈیشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے سابق وزیر داخلہ و عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے گھر پولیس چھاپے کے خلاف ایس ایچ او تھانہ کوہسار پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی ۔جمعہ کوعدالت نے درخواست خارج کردی۔دوران سماعت پولیس کی جانب سے تحریری طور پر جواب عدالت میں جمع کروا دیاگیا۔

سماعت کے موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدلرازق پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ پولیس نے اسلام آباد کے گھر پر چھاپا مارا اور ملازمین پرتشدد کیا ۔شیخ رشید نے اپنی مقدمہ اندراج کے لیئے دائر درخواست میں ایس ایچ او کوہسار کو نامزد کیا ہے،پولیس کی جانب سے شیخ رشید کی درخواستِ کو خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیاگیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیا، پی ٹی آئی کارکنان نے نیب اور حکومت مخالف نعرے بازی کی اور دفعہ144 کی خلاف ورزی کی، مدعی ایس آئی محمد جمیل نے بیان ریکارڈ کرواتے وقت شیخ رشید، فیصل جاوید اور دیگر کا نام بطور ملزم نامزد کیا،پولیس تفتیش سے معلوم ہوا کہ شیخ رشید، فیصل جاوید اور دیگر کی ایما پر احتجاج ہوا، تفتیش کو مدنظر رکھتے ہوئے شیخ رشید کی گرفتاری کی کارروائی کی گئی،سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد شیخ رشید کے اسلام آباد والے گھر پر چھاپا ماراگیالیکن شیخ رشید موجود نہیں تھے،چھاپے کے دوران شیخ رشید کی گاڑی سے کلاشنکوف برآمد ہوئی،شیخ رشید کے گھر سے برآمد گاڑیوں کی ملکیت تاحال معلوم نہیں ہوسکی،شیخ رشید کے گھر پر چھاپے کے دوران ملازمین کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی گئی، حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے شیخ رشید کو گرفتار کرنے کی کوئی ڈائریکشن نہیں دی گئی،شیخ رشید کی جانب سے ایس ایچ او کوہسار پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے شیخ رشید کی اندراج مقدمہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے تین صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق شیخ رشید نے ایس ایچ او تھانہ کوہسار پر الزام لگایاکہ 31 مئی کی رات انہوں نے گھر پر چھاپا مارا،شیخ رشید کے لگائے الزام کے مطابق ایس ایچ او تھانہ کوہسار نے ملازمین پر تشدد کیا، شیخ رشید کے الزام کے مطابق پولیس ان کی دو گاڑیاں ساتھ لے گئی، شیخ رشید کے الزام کے مطابق پولیس ان کا اسلحہ اور قیمتی سامان بھی ساتھ لے گئی، پولیس کے مطابق تھانہ کوہسار میں شیخ رشید و دیگر کے خلاف مقدمہ درج ہے، پولیس نے 30 مئی کو شیخ رشید کی رہائشگاہ کے سرچ وارنٹ حاصل کیے، پولیس کا شیخ رشید کی رہائشگاہ پر چھاپا قانون کے مطابق ہے،پولیس نے شیخ رشید کی دو گاڑیاں اور ایک کلاشنکوف قبضے میں لی،شیخ رشید کے ملازم کا نہ طبی معائنہ ہوا، نہ شاملِ تفتیش ہوا،شیخ رشید کے ملازم نے عدالت سے رجوع بھی نہیں کیا، پولیس کے مطابق شیخ رشید کے ملازمین پر تشدد کا وقوعہ پیش ہی نہیں آیا، عدالت صرف دلائل کو ہی مدنظر رکھ کر اندراج مقدمہ کا حکم نہیں دے سکتی،عدالت ریکارڈ پر موجود ثبوت اور اپنے ذہن کو بھی استعمال کرتی ہے،پولیس کی جانب سے کوئی جرم نہیں کیاگیا، شیخ رشید کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔