این ڈی ایم کا محکمہ لائیو سٹاک میں اربوں کے کرپشن کا الزام

نیب اور دیگر متعلقہ ادارے فوری طور پر نوٹس لیکر انکوائری کرے ‘ طارق داوڑ کی پریس کانفرنس

جمعرات 27 جولائی 2023 20:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2023ء) نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ نے محکمہ لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ خیبر پختو نخوا اور ضم اضلاع میں اربوں روپوں کے کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے، نیب اور دیگر اعلیٰ حکام سے نوٹس لیکر تحقیقات کرنیکا مطالبہ کیا ہے پشاور پریس کلب میں نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے رہنما طارق داوڑ نے تحریک محاذ پاکستان کے چئیرمین مسود یوسفزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ذرائع سے موصول دستاویزات میں خیبر پختو نخوا میں جانوروں کی بیماری لیپی سکین کے تدارک کیلئے تین ارب روپوں کے ویکسین کی خریداری میں شدید گھپلے ہیں جن کی تفتیش ہونی ضروری ہے جسمیں مختلف مدوں میں اربوں روپوں کے کرپشن کی گئی ہے اور محکمہ کے اعلی افسران سے لیکر نیچے لیول تک اسمیں ملوث ہے جبکہ منہ کھر کی بیماری کیلئے خیبر پختو نخوا کیلئے اٹھے سو میلین جبکہ ضم شدہ اضلاع کیلئے 430 ملین کے ویکسین میں بھی بڑے پیمانے پر کر پشن کے ثبوت موجود ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر سابقہ فاٹا میں ایک سو ڈیر ی فارمز کے قیام کیلئے فنڈز ریلیز کر دئے گئے ہیں جبکہ ان پر گراؤنڈ پر کوئی کام نہیں ہوا ہے، سابقہ فاٹا کیلئے گائے کی خریداری میں بھی واضح کر پش کی گئی ہے جس میں فی گائے کی اصل قیمت خرید ایک لاکھ 50 ہزار ہے جبکہ سرکاری کاغذات میں پی سی ون کے مطابق فی گائے کی قیمت سات لاکھ ظاہر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہی حال بکریوں اور پولٹری کی خریداری میں بھی ہے جہاں فی بکری کی قیمت خرید پندرہ ہزار جبکہ پی سی ون میں فی بکری کی قیمت خرید 81 ہزار ظاہر کی گئی ہے پولٹری کی فی پولٹری اصل قیمت خرید 150 روپے جبکہ پی سی دن میں قیمت خرید 850 روپے ظاہر کی گئی ہے اسی طرح مبینہ طور پر محکمہ ہذا میں تقرریوں کے حوالے سے بھی میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں جس کے مطابق ہر سکیل کے الگ الگ ریٹ مقرر ہیں جس کے مطابق کلاس فور ملازمین کی تقرری کیلئے پانچ لاکھ روپے، ویٹرنری اسٹنٹ کی تقرری پر اٹھ لاکھ، ڈاکٹر کیلئے تقرری کا ریٹ 12 لاکھ، جبکہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ڈی وی ایم کی تقرری کیلئے 22 لاکھ روپے کا ریٹ مقرر شدہ ہے۔

اس طرح دیگر شعبوں میں بھی کروڑوں کی کرپشن کی داستانیں، محکمہ کے اندر زبان زد عام ہیں جن میں گاڑیوں کی خریداری، پٹرول اور ڈیزل کی مد میں اور مرمت کی مد میں بھی کروڑوں کے کھپلے جبکہ پی ایس ڈی پی اور اے آئی پی پروگراموں میں بھی اربوں کے گھپلے ہو چکے ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی سرکاری دارے یا نیب وغیرہ نے کرپشن کے ان سکینڈ لز کو بے نقاب کرنے یا عوام کے پیسوں کی بے دریغ کر پشن کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا ہے اس موقع پر تحریک محاذ پاکستان کے چئیرمین مسود یوسفزئی نے کہا کہ حکومت معاشی حالات بہتر کرنا ہے تو ہم سے رجوع کرے،ائی ایم ایف سے کوئی قرضے لینے کی ضرورت نہیں،خیبر پختونخوا کو ایک ایماندار شخص کی کو کنڑول کرنے کی ضرورت ہے