اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شیرافگن نیازی مرحوم کے بیٹے کی روڈ ایکسیڈنٹ میں وفات کے متعلق کیس میں موٹر وہیکل کمپنی کے وکیل کو درخواست میں ترمیم کے لئے وقت دے دیا

منگل 12 ستمبر 2023 22:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2023ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیرافگن نیازی مرحوم کے بیٹے کی روڈ ایکسیڈنٹ میں وفات کے متعلق کیس میں جعلسازی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق دائر درخواست میں موٹر وہیکل کمپنی کے وکیل کو ترمیم کے لئے وقت دے دیا ۔ شیرافگن نیازی مرحوم نے موٹرز وہیکل کمپنی کے خلاف مقدمہ اور پرائیوٹ کمپلینٹ دائر کر رکھی تھی ، مقدمہ سے جعلسازی کی دفعہ حذف کرنے کے لئے موٹر وہیکل کمپنی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ، موٹر وہیکل کمپنی کے وکیل سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے فرد جرم پر موٹر وہیکل کمپنی کے اعتراضات مسترد کر دئیے تھے ، موٹر کمپنی کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں اکتوبر 2002 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر شیر افگن نیازی تو فوت ہو چکے ہیں نا ؟ جس پر موٹر وہیکل کمپنی کے وکیل سعد حسن نے کہا کہ جی ، وہ فوت ہو چکے ہیں ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار فوت ہو جائے تو پھر کیا طریقہ کار ہوتا ہے ؟ عدالتی نوٹس کی تعمیل کہاں کرائی جائے گی ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ اب اوپر جا کر تو نوٹس کی تعمیل نہیں کرائی جا سکتی ، آپ یا مجھے قبرستان بتا دیں میں وہاں جا کر تعمیل کروا آتا ہوں ، وکیل نے کہا کہ ہم درخواست میں ان کے بیٹے کو بھی فریق بنا دیتے ہیں ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ٹرائل کورٹ میں چارج فریم ہو چکا ہے ؟ وکیل نے کہا کہ جی ، چارج فریم ہو چکا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ پھر آپ نے ریاست کو فریق کیوں نہیں بنایا ؟ وکیل نے کہا کہ فرد جرم گزشتہ ہفتے ہی عائد ہوئی سٹیٹ کو بھی فریق بنا دیتا ہوں ، چیف جسٹس نے کہا کہ فوجداری مقدمات کی پریکٹس کرنے والے وکلاکا یہ حال ہے تو باقی کیا ہو گا ، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست میں ترمیم کرنے کے لئے وقت دے دیا ۔