چین کی ترقی بلاشبہ پاک چین تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گی، چینی سفیر جیانگ زیدونگ کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور سی پیک کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر پیغام

بدھ 13 ستمبر 2023 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2023ء) پاکستان میں چین کے نئے سفیر جیانگ زیدونگ نے دونوں برادر ممالک کے درمیان سدا بہار دوستی کو بڑھانے کےلئے بھرپور کوششیں کرنے کیلئے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین مسلسل آٹھ سال سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، چین کی ترقی بلاشبہ پاک چین تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گی۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان پہاڑوں اور دریائوں سے جڑے ہوئے ہیں اور سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ 72 سال کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار دوستی قائم رہی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چاہے بین الاقوامی حالات کیسے بدلیں چین اور پاکستان ہمیشہ دکھ اور تکلیف میں شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو تعاون فراہم کیا اور آہنی دوستی قائم کی ہے۔

(جاری ہے)

چینی سفیر نے یاد دلایا کہ اپریل 2015 میں چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا تاریخی دورہ کیا جس میں فریقین نے پاک چین دوطرفہ تعلقات کو ہمہ موسمی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری تک بڑھایا اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سے صدر شی جن پنگ نے متعدد بار پاکستانی رہنمائوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور فریق اہم اتفاق رائے پر پہنچے ہیں جو دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے بنیادی اصول اور ایکشن گائیڈ لائنز فراہم کرتا ہے۔

جیانگ زیدونگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات اعلیٰ سطح کے آپریشنز کو برقرار رکھے ہوئے ہیں اور یہ جوش و خروش سے بھرپور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان قریبی اعلیٰ سطح پر تبادلے جاری ہیں، صدر شی جن پنگ نے سی پیک کی 10 ویں سالگرہ پر مبارکباد کا پیغام بھیجا اور اپنے خصوصی نمائندے چین کی سٹیٹ کونسل کے نائب وزیراعظم ہی لیفنگ کو جشن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے بھیجا جو ہمارے رہنمائوں کی جانب سے پاک چین تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کو پوری طرح ظاہر کرتا ہے۔

چین کے سفیر نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو پاکستان میں مثبت ردعمل ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہنمائوں کی مضبوط رہنمائی نے پاک چین تعلقات کی ترقی کی سمت متعین اور آگے بڑھنے کی راہ ہموار کی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین عملی تعاون کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں کیونکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون اعلیٰ سطح پر برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین مسلسل آٹھ سال سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، پاکستان کی چین کو زرعی مصنوعات کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک وژن سے حقیقت میں بدل چکا ہے جو ہمہ موسمی دوستی کا منہ بولتا ثبوت بن چکا ہے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کے لیے اہم مدد فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر سی پیک کو ترقی کی راہداری، روزگار بڑھانے والی راہداری، جدت کی راہداری، گرین کوریڈور اور کھلی راہداری بنانے اور سی پیک کو اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ چین اور پاکستان کے درمیان فوجی تبادلوں اور تعاون کا ذکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ مسلسل گہرا ہو رہا ہے کیونکہ دونوں افواج کے رہنمائوں نے باقاعدگی سے تبادلوں اور دوروں کی اچھی رفتار برقرار رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف سمیت پاکستانی فوج کے سینئر رہنمائوں نے چین کا مسلسل دورہ کیا۔ دونوں ممالک کی افواج نے مشترکہ تربیت اور مشقوں، انسداد وبائی امراض تعاون، سازوسامان اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مفید تعاون کا مشاہدہ کیا ہے جو دوطرفہ تزویراتی تعاون کے معنی کو مسلسل فروغ دے رہے ہیں اور علاقائی امن و استحکام کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین ثقافتی اور عوامی تبادلوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان پروازیں منظم انداز میں بحال ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء، میڈیا پروفیشنلز، مذہبی نمائندوں اور دیگر گروہوں کی جانب سے دوروں کا تبادلہ ایک کے بعد ایک ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے طلباءایک دوسرے کے ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں، یہ سال چین اور پاکستان کے درمیان سیاحت کے تبادلوں کا سال ہے۔ سفیر نے کہا کہ گندھارا آرٹ نمائش بیجنگ کے پیلس میوزیم میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی جس سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط، سیاحتی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو نئی تحریک ملی ہے۔سفیر نے کہا کہ پیچیدہ اور چیلنجنگ بیرونی ماحول کے باوجود چین کی معیشت میں اب بھی زبردست صلاحیت کے ساتھ مضبوط لچک موجود ہے، چین کی طویل مدتی ترقی کو برقرار رکھنے والے بنیادی اصولوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، چین کے پاس اعتماد، حالات اور اپنے معاشی ڈھانچے کی مسلسل اصلاح کو فروغ دینے، اس کی ترقی کی رفتار میں مسلسل اضافہ اور ترقی کے رجحانات میں مسلسل بہتری کو فروغ دینے کی صلاحیت ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چین ترقی کے نئے نمونے کو فروغ دینے کی کوششوں کو تیز کرے گا، جامع انداز میں اعلی معیار کی ترقی کو آگے بڑھائے گا اور عالمی معیشت کی بحالی میں مزید مثبت توانائی کا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی بلاشبہ پاک چین تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گی۔ جیانگ زیدونگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھتا ہے اور پاکستان چین کی ہمسایہ سفارتکاری میں ہمیشہ اعلی ترجیح رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور پاکستانی رہنمائوں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو رہنما اصول کے طور پر نافذ کرتے ہوئے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کو مرکزی لائن کے طور پر اور سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے پلیٹ فارم کو چین۔ پاکستان ہمہ موسمی تزویراتی تعاون کو مسلسل مضبوط، گہرا اور وسعت دینے، ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تبدیلیوں کے خلاف ہمارے مشترکہ مفادات کی حفاظت اور دونوں ممالک اور دونوں عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے میں چین اور پاکستان میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے دوستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔