پاکستان میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر کو تین سال پروبیشن کی سزا

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 16 ستمبر 2023 15:00

پاکستان میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر کو تین سال پروبیشن کی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2023ء) پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو وفاقی اخلاقیات کے قوانین کی خلاف ورزی پر تین سال پروبیشن کی سزا سنائی گئی۔

تریسٹھ سالہ اولسن پر بطور سفیر اپنے ذاتی فائدے کے لیے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر تین سال پروبیشن کی سزا کے ساتھ ساتھ 93,400 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

رچرڈ اولسن نے 2012ء سے 2015 ء تک پاکستان میں امریکی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔ انہوں نے گزشتہ سال جون میں غلط بیان دینے اور غیر ملکی حکومت کے لیے لابنگ کرنے سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا تھا۔

اولسن پر 2016 ء میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ سے ریٹائر ہونے کے فوراً بعد امریکی پالیسی سازوں پر اثر انداز ہونے میں قطر کی حکومت کی مدد کی تھی۔

(جاری ہے)

جمعہ 15 ستمبر کو واشنگٹن میں امریکی دفتر استغاثہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ''امریکی قانون کے تحت کسی بھی سینئر اہلکار کو اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد ایک سال تک امریکی حکومت پر اثر انداز ہونے کے لیے کسی وفاقی ایجنسی کے سامنے غیر ملکی حکومت کی نمائندگی کرنے یا کسی غیر ملکی ادارے کی مدد کرنے یا اُسے مشورہ دینے پر سخت پابندی عائد ہے۔

‘‘

دفتر استغاثہ کے مطابق، ''رچرڈ اولسن نے ان غیر قانونی سرگرمیوں کو چھپانے کے لیے متعدد اقدامات کیے، جن میں مجرمانہ ای میلز کو حذف کرنا اور ریکارڈ شدہ انٹرویو کے دوران ایف بی آئی سے دروغ گوئی شامل ہے۔‘‘

امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق، اولس نےپاکستان میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے دوران، ایک پاکستانی نژاد امریکی تاجر سے بھی مراعات اور فوائد حاصل کیے۔

عدالتی دستاویزات میں اس پاکستانی نژاد امریکی تاجر کا نام یا شناخت ''پرسن 1‘‘ کے طور پر درج ہے۔

اولسن کو دیے گئے مراعات اور فوائد میں 25 ہزار ڈالر کی رقم جو ان کی اُس وقت کی گرل فرینڈ کو نیو یارک کی معروف کولمبیا یونیورسٹی میں فیس کی ادائیگی کے لیے دی گی تھی، کے علاوہ ایک ملازمت کے سلسلے میں انٹرویو کے لیے لندن کے لیے پرواز میں فرسٹ کلاس ٹکٹ، جس کی قیمت 18 ہزار ڈالر تھی، بھی شامل ہیں۔

امریکی اٹارنی دفتر کے بیان میں مزید کہا گیا، ''ایک بڑی فیور یہ تھی کہ مدعا علیہ نے پرسن 1 کی جانب سے پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت کے حوالے سے کانگریس کے ممبران کے ساتھ لابنگ کے ذریعے اُس کی مدد کی تھی۔‘‘

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ''پرسن1‘‘ عماد زبیری ہیں، جنہیں 2021ء میں غیر قانونی مہم میں شراکت اور دیگر جرائم پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ک م/ا ب ا (اے ایف پی)