نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کا اجلاس

منگل 26 ستمبر 2023 21:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2023ء) نگراں وزیر صحت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و سماجی بہبود سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کا اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہواجس میں پولیو سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے نگراں وزیر صحت کو بتایا گیا کہ امسال پاکستان میں 2 کیسز بنوں کے پی سے ظاہر ہوئےہیں۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ڈبلیو ایچ کا نمائندہ وفد، کوآرڈینیٹر ای او سی ارشاد سوڈھر، ڈاکٹر احمد علی شیخ و دیگر شرکت کی ۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں گزشتہ دو سالوں میں پولیو کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے، ایک کیس سال 2020میں جیکب آباد سے ظاہر ہوا تھا تاہم دو سال کی انتھک محنت کے بعد اب تک پولیو کا کوئی کیس نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن سے متعلق باقاعدہ قانون موجود ہے، جن علاقوں میں پولیو ویکسینیشن میں رکاوٹ آئے گی وہاں قانونی طریق کار اپنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کے آغاز سے قبل انسداد پولیو قوانین سے متعلق لوگوں کو آگاہ کیا جانا انتہائی ضروری ہے، یہ پبلک سروس میسج ہے جس میں میڈیا کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایسے والدین جو نجی طور پر بچوں کی پولیو ویکسین کروائے جانے کا بہانہ بناتے ہیں یا کروا چکے ہوتے ہیں ان سے ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ طلب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مہم میں کسی کوتاہی کے متحمل نہیں ہوسکتے اس لیے تمام ڈپٹی کمشنرز، ڈویژنل کمشنرز و ڈی ایچ اوز کااجلاس بلایا جائے اور ڈی ایچ اوز کی پرفارمنس کی اسکورنگ کی جائے، اسکورنگ میں جن ڈی ایچ اوز کو ریڈ مارک دیا گیا وہ ہٹائے جانے کے ریڈار پر ہوں گے، ڈی ایچ اوز یا بی ایچ یوز کی سطح پر غفلت یا پولیو ٹیمز کے ساتھ عدم تعاون پر کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ویکسینیٹرز کی کمی ہوگی اس کو پورا کیا جائے گا۔ نگراں وزیر نے گزشتہ دنوں ٹرین حادثے کی شکار پولیو ورکر ہما کی انسداد پولیو کے لیے خدمات پر انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور ہدایت دی کہ وہ ہماری ہیرو ہیں جو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بدقسمت حادثے میں دونوں ٹانگوں سے معذور ہوئیں، انکی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی، پولیو ورکر ہما زخمی ہونے کے باوجود انسداد پولیو کے لیے خدمات فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

اس موقع پرنگراں وزیر کو بتایا گیا کہ محکمہ انسداد پولیو ہر ماہ سیوریج کے پانی سے سیمپل لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کرواتا ہے، گزشتہ ماہ محمد خان گوٹھ کیماڑی سے سیمپل میں کچھ نمونے پائے گئے ہیں لہذا کیماڑی کی پانچ یوسیز اس وقت ہائی رسک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی رسک یوسیز میں بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو پنجاب، کے پی اور افغانستان آتے جاتے رہتے ہیں۔