چین نے سعودی عرب کواہم ترین سیاحتی ملک کا درجہ دے دیا

سعودی عرب میں سالانہ 30 لاکھ چینی سیاح آئیں گے‘ دونوں ملکوں نے معاہدے پردستخط کردیئے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 27 ستمبر 2023 16:15

چین نے سعودی عرب کواہم ترین سیاحتی ملک کا درجہ دے دیا
ریاض/بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 ستمبر 2023ء ) چین نے باضابطہ طور پر سعودی عرب کواہم ترین سیاحتی ملک کا درجہ دے دیا، سعودی سیاحتی محکمے کے چیئرمین فہد حمید الدین کہتے ہیں کہ سعودی محکمہ سیاحت چین میں 4 سیاحتی نمائشوں کا بھی انعقاد کرے گا۔ عرب نشریاتی ادارے کے مطابق سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چین میں سعودی سفیر، سعودی ٹورازم اتھارٹی کے سی ای او اور چین کے نائب وزیر سیاحت کی موجود گی میں دونوں ملکوں کے نمائندوں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت سالانہ 30 لاکھ چینی سیاح سعودی عرب آئیں گے، اس معاہدے سے دونوں ملکوں کے درمیان رابطے کو فروغ ملے گا اور سیاحت کے شعبے میں مواقع کھلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ مہینوں کے دوران دونوں دوست ملک سیاحت کے فروغ کے لیے جو کوششیں کررہے تھے، وہ معاہدے کی صورت میں سامنے آئی ہے، نیا معاہدہ یہ پیغام دے رہا ہے کہ سیاحت، کاروبار، سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات مستحکم ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے چین کے نائب وزیر سیاحت و ثقافت کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی عشروں سے جاری تعلقات کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں اہم اقدام ہے ،اس معاہدے سے دونوں ملکوں کے درمیان افہام و تفہیم، باہمی احترام اور ایک دوسرے کی قدرو منزلت بڑھے گی۔

ادھر سعودی عرب کو دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام بنانے کے لیے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کے پہاڑی علاقے السودہ میں لگژری پہاڑی سیاحت کا نیا چہرہ متعارف کرانے کے لیے نئے منصوبے کے ماسڑ پلان کا افتتاح کیا ہے، پروجیکٹ کے تحت سعودی عرب کی بلند ترین چوٹی پر ایک لگژری سیاحتی مقام قائم کیا جائے گا، یہ السودہ کے علاقے اور رجال المع کے کچھ حصوں تک پھیلا ہوا ہوگا، منصوبے کا مقصد سطح سمندر سے 3 ہزار 15 میٹر بلندی پر لگژری سیاحتی پہاڑی فرنٹ تیار کرنا ہے، اس کے تحت السودۃ اور رجال المع کے کچھ حصے کو جدید بنایا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ یہ سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے عسیر میں اپنی نوعیت کا منفرد ثقافتی اور قددرتی خوبیوں سے مالا مال علاقہ ہے، سعودی ولی عہد نے، جو السودۃ ڈیولپمنٹ کمپنی کے چیئرمین بھی ہیں، کہا کہ قمم السودہ ایک فقید المثال منصوبہ ہے، جس سے سعودی وژن 2030ء کے اہداف حاصل ہوں گے، سیاحتی و تفریحاتی شعبے کو فروغ ملے گا، اقتصادی شرح نمو بہتر ہوگی، مجموعی قومی پیداوارمیں 29 ارب ریال سے زیادہ کا اضافہ ہوگا، بالواسطہ اور بلاواسطہ ملازمتوں کے ہزارو ں نئے مواقع پیدا ہو ں گے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ قمم السودہ کا ماسٹر پلان ماحولیاتی اور قدرتی و تاریخی وسائل کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی اہداف پورے کرے گا، یہ آنے والی نسلوں کے لیے عظیم سرمایہ ثابت ہوگا، اس سے آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا ہوگا اور یہ ملکی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش اقتصادی مرکز بنے گا، یہ منصوبہ سعودی عرب کی ثقافتی حیثیت کو اجاگر کرے گا اور اس سے سعودی عرب بین الاقوامی سیاحتی مقام بنے گا۔