آزادجموں وکشمیر سروس ٹریبونل نے محکمہ جنگلات کے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دیدیا

بدھ 27 ستمبر 2023 17:07

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2023ء) آزادجموں وکشمیر سروس ٹریبونل نے محکمہ جنگلات کے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دے دیا،عدالتی فیصلہ کے بعد گریڈ19کی اسامیوں پر براجمان 6ڈپٹی ناظمین جنگلات سمیت 9 آفیسران گریڈ 17میں تنزلی،عدالت نے حکومت کو معاون ناظمین جنگلات کی حتمی سنیارٹی فہرست جاری کرتے ہوئے 4ماہ میں ڈپٹی ناظمین جنگلات کی اسامیوں پر باقاعدہ ترقیابی کے عمل کومکمل کرنے کا حکم دے دیا،عدالت سروس ٹریبونل میں سروس اپیل نمبر 2018/685کی سماعت ممبران سروس ٹریبونل مشتاق احمد طاہر اور کوکب الصباح روحی نے کی،سردار محمد لطیف خان ڈویژنل فاریسٹ آفیسر پونچھ،ارشاد خان ڈویژنل فاریسٹ آفیسر حویلی،ملک مظہر الحق معاون ناظم جنگلات میرپور،سردار محمد فاروق معاون ناظم جنگلات کوٹلی،زاہد حسین ڈویژنل فاریسٹ آفیسر میرپور نے ستمبر 2018میں اپیل دائر کی تھی ،اپیلا نٹس نے حکومت آزادکشمیر ،سیکرٹری جنگلات ،چیئرمین سلیکشن بورڈ نمبر 2سمیت محکمہ جنگلات کے ڈپٹی ناظمین جنگلات عمران صادق،سید مسفر گیلانی ،نصیر احمد،ارتضیٰ قریشی،بلال احمد،راجہ جہانزیب خضر،محمد شہباز خان،سید مظہر حسین شاہ ،ارشد خان کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاتھا 2007میں محکمہ جنگلات میں ڈائریکٹ کوٹہ کی صرف ایک اسامی خالی تھی مگر محکمہ کے آفیسران نے اپنے عزیز و اقارب کو تعینات کرنے کیلئے 9اسامیاں پبلک سروس کمیشن کو بھیج دیں اور 9افراد کو بدوں اسامیاں غیر قانونی طور پر بھرتی کیا گیا،2017میں جملہ معاون ناظمین جنگلات کی عبوری سنیارٹی لسٹ جاری ہوئی جس پر اپیلانٹ نے عذرات جمع کروا رکھے ہیں جس کی وجہ سے حتمی سنیارٹی لسٹ کا اجرا نہیں ہوا ہے لیکن اس کے باوجود 2018میں معاون ناظمین جنگلات کی حتمی سنیارٹی کے بغیر ہی کوٹہ کے مغائر تعینات ان 9افسران کو گریڈ 18میں ڈپٹی ناظم جنگلات سلیکشن بورڈ کے ذریعے ترقیاب کر دیا گیا،اس لیے یہ جملہ ترقیابیاں خلاف قانون ہیں،ان غیر قانونی ترقیابیوں کی وجہ سے 2007سے ترقیابی کے حقدار آفیسران کا حق بری طرح متاثر ہوا،عدالت نے 13ستمبر 2023کو تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے محکمہ جنگلات کے ڈپٹی ناظمین جنگلات کی ترقیابیوں کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا،عدالت نے حکومت کو معاون ناظمین جنگلات کی حتمی سنیارٹی فہرست جاری کرتے ہوئے 4ماہ میں ڈپٹی ناظمین جنگلات کی اسامیوں پر باقاعدہ ترقیابی کے عمل کومکمل کرنے کا حکم دیا ہے،سروس ٹریبونل کے اس فیصلہ کے بعد گریڈ 18کے 9افسران تنزل ہو کر گریڈ 17میں چلے گئے،ان 9افسران میں سے عمران صادق،سید مسفر گیلانی ،نصیر احمد،ارتضیٰ قریشی،محمد شہباز خان،ارشد خان گریڈ 19کی اسامیوں پر کام کر رہے ہیں،ذرائع کے مطابق گریڈ 19کی اسامیوں پر تعینات ان آفیسران کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن بھی غیر قانونی ہیں ،چونکہ گریڈ 19میں تعیناتی حکومت کا اختیار ہے جبکہ ان کی تعیناتی سیکرٹری جنگلات نے سیکرٹریٹ سے نوٹیفکیشن جاری کر کے کر رکھی ہے،دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم محکمہ جنگلات میں ناظم اعلیٰ جنگلات کی 3اسامیوں کی ڈائون سائزنگ کرتے ہوئے ایک ہی ناظم اعلیٰ تعینات رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کا عوامی سطح پر بھرپور خیر مقدم کیا جا رہا ہے کہ 40لاکھ آبادی والے خطہ میں ڈیڑھ لاکھ غیر ضروری سرکاری ملازم ہیں جو بجٹ کا 80فیصد تنخواہوں اور مراعات پر لے جاتے ہیں،عوامی حلقے جملہ سرکاری محکمہ جات میں بھی غیر ضروری اسامیوں کو ختم کرتے ہوئے یہی بجٹ ترقیاتی پروگراموں پر خرچ کرنے کے مطالبات کرتے چلے آرہے ہیں۔