
عالمی، جامع ترقی کا چینی وژن ہی آگے بڑھنے کا قابل قبول راستہ ہے، سینیٹر مشاہد حسین سید
ہفتہ 30 ستمبر 2023 22:16
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آج معاشی، ثقافتی اور سیاسی طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن میں خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ بہت سی قوتیں تنازعہ، تقسیم اور ایک نئی سرد جنگ کی بات کر رہے ہیں اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں کیونکہ ایشیا نئی سرد جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ہم تنازعات، تقسیم اور ایشیا کی تقسیم کی کسی بھی بات کو مسترد کرتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ چین کا عالمی نظریہ شمولیت کو فروغ دینے پر ہے اور اس نے اپنی اقدار اور بالادستی دوسروں پر مسلط نہیں کی بلکہ تمام اقوام کے لیے جیت کی صورتحال کا حامی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ایک دہائی قبل چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں تقریباً 26 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی جس کے نتیجے میں 8000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت، 200,000 ملازمتیں پیدا ہوئیں اور 800 کلومیٹر نئی ٹرانسمیشن لائنوں کی ترقی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان میں اس وقت سرمایہ کاری کی جب دہشت گردی کی وجہ سے کوئی بھی ملک حتیٰ کہ مسلم ممالک بھی سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تھر کی خواتین کو ڈمپر ٹرک چلاتے ہوئے دیکھا ہے، کول پاور پراجیکٹس، سی پیک کے ذریعے مقامی کمیونٹی کی ترقی کا ایک اہم باب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچے (نوجوان) مستقبل کی قیادت کریں گے کیونکہ چین اور پاکستان کی دونوں قیادتیں یعنی چیئرمین ماؤ اور قائداعظم ایک جیسے خیالات رکھتے تھے۔ چین کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یکم اکتوبر 1949 کو تیانان مین اسکوائر پر چیئرمین ماؤ نے چین کی آزادی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج چینی لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور یہ چین کی آزادی کا آغاز تھا۔ انہوں نے کہا کہ چینیوں نے جاگیرداری جو چین کا اسٹریٹجک کلچر تھا اور مغربی تسلط سے نکلنے کے لیے ثقافتی، سماجی اور معاشی ترقی سے بڑی جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ تین اہم اجزاء کے ساتھ یہ پرامن عروج ہے کیونکہ یہ واحد ملک ہے جو قبضے، استعمار اور خونریزی کے بغیر ابھرا ہے۔ مزید برآں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سلک روٹ جو 2000 سال پہلے چین سے شروع ہوا تھا اور اس نے ایشیا، مشرق وسطیٰ کو یورپ سے جوڑا جو ثقافت اور تجارت کے ذریعے عالمگیریت کی پہلی مثال تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تقریباً 1400 سال پہلے فرمایا تھا کہ علم حاصل کرو اگر تمہیں چین بھی جانا پڑے ،اس وقت یہ ایک ترقی یافتہ تہذیب تھی۔ انہوں نے کہا کہ چین کی عظیم دیوار جو مضبوط دفاع اور چین کے خلاف خطرات کے خلاف مزاحمت کی علامت ہے۔ 1934-35 کے لانگ مارچ میں چیئرمین ماؤ کے ساتھ 100,000 لوگوں نے شرکت کی اور صرف 25,000 زندہ بچ سکے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے کبھی فلسفہ، صبر اور استقامت سے دستبردار نہیں ہوئے۔ یہ بات بالکل واضح تھی کہ چین کے پاس اپنا دفاع کرنے کا اپنا کلچر ہے۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ چین اپنی طاقت اور خود انحصاری پر ابھرا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی ملک نہیں بلکہ 5000 سال پرانی قدیم تہذیب ہے۔سینیٹر مشاہد نے کہا کہ سی پیک بیلٹ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اقدام کا محور اور اہم منصوبہ ہے۔ چین نے اپنے تین ہزار منصوبوں میں بی آر آئی پر 1 ٹریلین ڈالر خرچ کیے اور 450,000 ملازمتیں پیدا کیں۔چین اس کا بہترین دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ہر معاملے اور موقف پر ہمیشہ پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا۔پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو اپنے تمام بنیادی مسائل اور مفادات پر چین کے ساتھ ثابت قدم ہے، چاہے وہ سنکیانگ اور جنوبی بحیرہ چین، بی آر آئی، تائیوان یا کوئی اور ہو،ہم ہر حال میں چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گزشتہ چار دہائیوں میں چین کی تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان 70 کی دہائی میں پہلا ملک تھا جس نے کمیونسٹ چین کو باقی دنیا سے جوڑا اور اس وقت چین غریب اور کمزور تھا تاہم آج کا چین امیر، طاقتور اور دنیا کی قیادت کرنے والا ہے اور بیرونی دنیا سے اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔کلیدی خطاب سے قبل پاکستانی فنکاروں کی چینی موسیقی پر ثقافتی پرفارمنس پیش کی گئی جس کے بعد شیری خان کی طرف سے چینی گانا پیش کیا گیا اور شمالی علاقہ جات کے روایتی پاکستانی لباس میں ملبوس فنکاروں کی جانب سے رقص پیش کیا گیا۔کیک کاٹنے کی تقریب کی صدارت سینیٹر مشاہد حسین سید اور صدر APCOYF عاصمہ اسماعیل بٹ سمیت دیگر نے کی۔ اپنے اختتامی کلمات میں اے پی سی او وائی ایف کی صدر عاصمہ اسماعیل بٹ نے کہا کہ فیڈریشن پاک چین دوستی کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے لیے محبت کو فروغ دینے کے لیے چین کا قومی دن بھی منایا جا رہا ہے۔مزید قومی خبریں
-
وزیراعظم کا آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر آج یومِ تشکر منانے کا اعلان
-
بھارت نے جارحیت جاری رکھی تو سنگین نتائج بھگتے گا،وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ خان
-
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری پاکستانی قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ،امریکی وزیر خارجہ کا پاکستان پر بھارتی حملوں کے بعد کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال
-
بھارت کی ہر جارحیت کا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
-
ملک بھر میں ٹرین آپریشن بلا تعطل جاری ہے، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی
-
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن کی بھارت کی اشتعال انگیزی پر تنقید، قومی دفاعی صلاحیتوں کا اعتراف
-
پاک فوج نے بھارت کے خلاف کامیاب آپریشن کرکے قوم کاسرفخر سے بلند کردیا، ڈاکٹرراغب حسین نعیمی
-
آپریشن بنیان المرصوص پاک افواج اور فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کااعتراف ہے، میر سرفراز بگٹی
-
آرگینک خوراک ، مصنوعات ،جڑی بوٹیوں کو سی پیک کے زرعی منصوبوںمیں شامل کیا جائے، نجم مزاری
-
مفکر پاکستان شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی اہلیہ سردار بیگم کی برسی 23 مئی کو منائی جائے گی
-
پاک فضائیہ نے بھارت کے تین رافیل سمیت پانچ طیارے گرانے کے ثبوت پیش کر دیئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.