ورلڈ کپ 2023ء: ناقص منصوبہ بندی پر محمد حفیظ کی بھارتی کرکٹ بورڈ پر کڑی تنقید

ورلڈ کپ شروع ہونے کے صرف چار دنوں میں ہی دیکھ لیا ہے کہ منتظمین ناقص انتظامات اور ناقص منصوبہ بندی سے ایونٹ کروا رہے ہیں : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 10 اکتوبر 2023 15:35

ورلڈ کپ 2023ء: ناقص منصوبہ بندی پر محمد حفیظ کی بھارتی کرکٹ بورڈ پر کڑی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 10 اکتوبر 2023ء ) سابق پاکستانی کرکٹر محمد حفیظ نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کے ناقص انتظامات پر کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ 392 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 42 سالہ حفیظ کا ماننا تھا کہ کوئی بھی چھوٹی سوچ کے ساتھ بڑے فیصلے نہیں کر سکتا۔

محمد حفیظ نے ایک مقامی اسپورٹس شو میں کہا کہ ہم مجموعی طور پر ورلڈ کپ صرف چار دنوں میں دیکھا ہے کہ منتظمین ناقص انتظامات اور ناقص منصوبہ بندی سے ایونٹ کروا رہے ہیں۔ حفیظ نے کہا کہ “اس ورلڈ کپ کا دوسرا سب سے بڑا مسئلہ کرائوڈ کا مایوس کن ردعمل ہے، جب آپ کسی انٹرنیشنل ایونٹ کی میزبانی کر رہے ہوتے ہیں تو پھر آپ کو عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

آپ چھوٹی چھوٹی سوچ کے ساتھ بڑے فیصلے نہیں کر سکتے۔" 42 سالہ اس کے بعد اس ورلڈ کپ کے سب سے زیادہ گرما گرم موضوعات میں سے ایک دھرم شالہ کی آؤٹ فیلڈ پر بات کی، جہاں فیلڈنگ کرتے ہوئے افغان ٹیم کے اہم سپنر مجیب الرحمان باؤنڈری لائن کی طرف بھاگ رہے تھے اور جب اس نے گیند کو روکنے کے لیے ڈائیو لگانے کی کوشش کی، اس کا گھٹنا آئوٹ فیلڈ میں پھنس گیا لیکن خوش قسمتی سے وہ زخمی نہیں ہوا۔

حفیظ کا خیال تھا کہ ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم کی آؤٹ فیلڈ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے کیونکہ یہ کھلاڑیوں کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "کسی نے اس کے بارے میں بات نہیں کی ہے لیکن دھرم شالا کا آؤٹ فیلڈ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ یہ کھلاڑیوں کے لیے محفوظ نہیں ہے‘‘۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ چار روز قبل شروع ہوا تھا اور پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو ابھی تک ان کے بھارتی ویزے نہیں ملے، حفیظ نے بھی اس معاملے پر بھی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ "اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کہاں سے ہیں، ہر ایک ٹیم کے شائقین کو ویزا ملنا چاہیے۔ اگر آپ اس ایونٹ کو عالمی سطح پر ورلڈ کپ جتنے بڑے ایونٹ سے نہیں نمٹ سکتے تو اس کا اثر عالمی سطح پر نہیں ہوگا‘۔