غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2023ء) حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو
اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد متعدد غیر ملکی
ہلاک ہوئے،یرغمال بنائے گئے یا لاپتا قرار دے دیئے گئے۔اسرائیلی حکام نے کہا کہ
غزہ سے شروع کیے گئے حملوں میں 1,400سے زیادہ افراد
ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، ان میں سے کئی لوگوں کو گولی مار دی گئی یا زندہ جلا دیا یا مسخ کر دیا گیا۔
اسرائیل کے دعویٰ کے مطابق عسکریت پسندوں نے تقریباً 230افراد کو یرغمال بھی بنا لیا ہے جن میں اسرائیلی، غیر ملکی اور
دوہری شہریت کے حامل افراد شامل ہیں، اس کے بعد سے چار خواتین کو رہا کیا گیا ۔26اکتوبر کو حماس کے مسلح ونگ نے کہا کہ تقریباً 50یرغمال اسرائیلی افراد
اسرائیل کی بمباری میں
ہلاک ہو گئے تھے، اسرائیلی حکام نے اس اعداد وشمار کی تصدیق نہیں کی ہے جن کی اے ایف پی آزادانہ طور پر توثیق نہیں کر سکا ہے۔
(جاری ہے)
غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ روز کہا کہ
غزہ میں 7300سے زیادہ فلسطینی اسرائیلی بمباری میں
ہلاک ہو چکے ہیں جو زیادہ تر عام شہری تھے اور جن میں 3000سے زیادہ بچے شامل تھے۔اے ایف پی کے ایک شمار کے مطابق حماس کے حملے میں 200سے زائد غیر ملکیوں کی ہلاکت کی تصدیق ان کے متعلقہ ممالک نے کر دی ہے جن میں سے اکثر
دوہری شہریت کے حامل تھے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق پینتیس فرانسیسی شہری
ہلاک ہوئے اور نو کو یرغمال بنایا گیا یا لاپتہ کے طور پر درج کیا گیا۔
یرغمالیوں میں ایک نوجوان خاتون میا شیم بھی شامل ہے جو حماس کی جانب سے 16اکتوبر کو جاری کردہ ایک ویڈیو میں نظر آئی تھی۔بنکاک حکومت کے مطابق 33تھائی باشندے
ہلاک اور 18اغوا ہوئے
،اسرائیل میں تقریباً 30000تھائی باشندے کام کرتے ہیں بالخصوص کاشتکاری کے شعبے میں۔وائٹ ہائوس کے مطابق اکتیس امریکیوں کی موت واقع ہو گئی اور 13کو لاپتہ کے طور پر درج کیا گیا۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یرغمالیوں میں
امریکی بھی شامل ہیں۔ گزشتہ روز ایک
امریکی خاتون اور اس کی بیٹی کو رہا کر دیا گیا۔کیف حکام کے مطابق اکیس یوکرینی باشندے
ہلاک ہو گئے۔ ایک یوکرینی کو لاپتہ کے طور پر درج کیا گیا ہے۔انیس روسی-اسرائیلی
ہلاک اور دو دیگر حماس کے ہاتھوں یرغمال ہیں،سات روسی لاپتہ ہیں۔برطانوی حکومت کے مطابق کم از کم 12برطانوی
ہلاک ہو گئے اور پانچ کو لاپتہ کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
متاثرین میں 13سالہ یاہیل شرابی بھی شامل ہیں جو ان کے خاندان کے مطابق اپنی ماں لیان اور 16سالہ بڑی بہن نویا کے ساتھ
ہلاک ہو گئے تھے۔ ان کے والد ایلی تاحال لاپتا ہیں۔تل ابیب میں ملک کے سفارت خانے کے مطابق دس نیپالی مارے گئے۔ دیگر سے رابطہ منقطع ہے۔ حکام کہا کہ 10سے بھی کم جرمن
ہلاک ہوئے جبکہ دس سے زائد یرغمالیوں کی اطلاع ہے۔نو ارجنٹینی باشندے
ہلاک ہو گئے اور 21لاپتہ ہیں یا یرغمال بنائے گئے جن میں دو بھائی لائیر اور ایٹن ہارن بھی ان کے والد کے مطابق شامل ہیں اور ایک نو ماہ کا بچہ بھی ہے،ملک کی حکومت کے مطابق چھ کینیڈین بھی
ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک شخص جس کاکینیڈا سے گہرا تعلق تھا اور دو تاحال لاپتہ ہیں۔ایک فوجی سمیت پانچ رومانیائی باشندے
ہلاک ہو گئے جو اسرائیلی شہریت کے بھی حامل تھے اور ایک کو حماس نے
اغوا کر لیا ہے۔
دوہری شہریت کے حامل چار پرتگالی
ہلاک ہو گئے اور چار لاپتہ کے طور پر درج ہیں۔چار فلپائنی مر گئے جن میں ایک 33 سالہ خاتون اور ایک 42 سالہ مرد پر ایک کبٹز پر
حملہ ہوا اور ایک 49 سالہ خاتون جو ایک الیکٹرانک میوزک فیسٹیول میں شریک تھی۔
دو فلپائنی باشندوں کو لاپتہ بھی قرار دیا گیا ، دوہری اسرائیلی شہریت کے حامل چار آسٹرین
ہلاک ہوئے اور ایک لاپتہ ہے۔روم میں حکومت کے مطابق
دوہری شہریت کے حامل تین اطالوی مر گئے جن میں ساٹھ سال سے زائد عمر کا ایک جوڑا اور ایک 29سالہ نوجوان شامل تھا جو حماس کے حملے کے دوران ایک میوزک فیسٹیول میں شریک تھے۔ بیلاروس کے تین شہری مر گئے اور ایک لاپتا ہے۔
دوہری اسرائیلی شہریت کے حامل ایک برازیلی جوڑے کے ساتھ ساتھ ایک اور برازیلین خاتون کی موت ہو گئی جبکہ برازیلی-اسرائیلی دہری شہریت کے حامل 59سالہ مائیکل نیسنبام کی گمشدگی کی اطلاع ہے۔پیرو کے تین باشندے مارے گئے۔دو جنوبی افریقی شہری بھی مارے گئے۔ چلی،
ترکی، اسپین اور کولمبیا سبھی نے اپنے ایک شہری کی موت اور دوسرے کی گمشدگی کا اعلان کیا۔
اسرائیل میں
سری لنکا کے سفیر نے گزشتہ روزاپنے ایک شہری کی موت کا اعلان کیا اور کہا کہ دوسرا لاپتہ تھا جس کی موت کا یقین ہے۔کمبوڈیا،
آسٹریلیا، ہونڈوراس، آذربائیجان، آئرلینڈ اور سوئٹزرلینڈ میں سے ہر ایک نے کہا کہ ان کے ایک شہری کی موت واقع ہوئی۔یرغمالیوں میں دو کم سن بچوں سمیت چار اسرائیلی-ہنگری باشندے بھی شامل ہیں۔ دوہری اسرائیلی شہریت کے حامل 30 سالہ میکسیکن اور 32 سالہ فرانکو میکسیکن بھی زیرِ حراست ہیں۔
نیدرلینڈز نے کہا کہ بیری کبٹز میں
اغوا کیا گیا ایک 18 سالہ نوجوان یرغمال تھا جبکہ یوراگوئے نے تصدیق کی کہ اس کا ایک شہری نیر اوز کبٹز میں
اغوا کیا گیا تھا جو اسرائیلی شہریت بھی رکھتا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پیراگوئے اور تنزانیہ کے دو دو باشندے بھی یرغمال بنائے گئے ہیں۔