بھارت،کیرالہ میں دھماکے کے بعد مبینہ مذہبی منافرت کے الزام پر ڈپٹی وزیر آئی ٹی شامل تفتیش

منگل 31 اکتوبر 2023 20:10

کیرالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2023ء) بھارت کی ریاست کیرالہ میں پولیس نے ڈپٹی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے خلاف مبینہ طور پر جنوبی ریاست میں جے ہو واہ وٹنس کنونشن پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے مذہبی نفرت انگیزی کو ہوا دینے کے الزام میں شامل تفتیش کر دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست کیرالہ میں اتوار کو دیسی ساختہ بم کے دھماکے میں 3 لوگ ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے تھے، اس کا ہدف تین دن سے جاری ایونٹ تھا، جس کا انعقاد مسیحی مذہبی تنظیم کی جانب سے کوچی شہر سے چند میل شمال مشرق میں کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 ہزار سے زائد افراد ریاست میں جاری کنونشن میں شریک تھے جہاں جے ہو واہ وٹنس (مسیحی برادری کے ایک فرقی)کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے ایک شخص کو ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد گرفتار کرلیا تھا، جس نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور مذہبی گروہ پر ملک دشمن ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔دھماکے کے چند گھنٹوں بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی قوم پرست حکومت کے رکن راجیو چندراشیکھر نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے دھماکے کی مذمت کی اور کیرالہ کی حکمران کمیونسٹ پارٹی پر فلسطین کی حماس جیسی تنظیموں کو خوش کرنے کا الزام عائد کیا۔

راجیو چندرا شیکھر نے سابق امریکی سیکرٹری اسٹیٹ ہیلری کلنٹن کا 2011 میں کہا جانے والا جملہ دہراتے ہوئے لکھا کہآپ اپنے گھر کے پیچھے سانپ رکھ کر یہ امید نہیں کر سکتے کہ وہ صرف آپ کے پڑوسیوں کو کاٹے گا، آپ کو پتا ہے کہ وہ سانپ جن کے گھر میں ہوں گے ان کی طرف آئیں گے اور ساتھ حماس ٹیررسٹ اور کوچی ٹیرر اٹیک کا ہیش ٹیگز بھی استعمال کیا ۔

میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے حماس کے سربراہ خالد مشعال نے مقامی مسلم گروہ کی جانب سے کیرالہ میں نکالی گئی ریلی سے براہ راست خطاب کیا تھا اور غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی پر زور دیا تھا۔کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی قوم پرست جماعت ریاست میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جہاں لاکھوں مسلمان، ہندو اور عیسائی آباد ہیں۔انہوں نے راجیو چندراشیکھر کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کیرالہ کی حکومت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف احتجاج کی اجازت دنے کے الزام کو بے بنیاد قرار دے دیا۔راجیو چندرا شیکھر کے معاون نیخبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ کیرالہ پولیس کی جانب سے دائر فوجداری مقدمے کو وزیر کے وکیل کے ذریعے حل کیا جائے گا۔