فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کا الزام ثابت

2 ریٹائرڈ افسران عادل راجہ کو14 سال اور حیدر رضا مہدی کو 12 سال کی سزا سنا دی گئی

ہفتہ 25 نومبر 2023 22:22

فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کا الزام ثابت
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 نومبر2023ء) پاک فوج نے 2 ریٹائرڈ افسران عادل فاروق راجا اور حیدر رضا مہدی کو کورٹ مارشل کے ذریعے سزا سنا دی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کے دونوں ریٹائرڈ افسران میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجا اور کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) کے ذریعے فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے اور ریاست کے تحفظ اور مفاد کے برخلاف کام کرنے کے الزامات کے تحت سزا سنائی گئی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ عدالت نے 7 اکتوبر اور 9 اکتوبر 2023 کو دونوں افراد کو عدالتی کارروائی کے تحت مجرم قرار دیا اور فیصلہ سنایا، جس کے تحت میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجا کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جبکہ کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدر رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سزا کے تحت 21 نومبر 2023 سے دونوں افسران کے رینک ضبط کر لیے گئے ہیں۔

عادل راجہ اور حیدر مہدی کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اٴْکسانے، جاسوسی اورقومی سلامتی کے لئے خطرے سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی بعض دفعات کی خلاف ورزی پرسزا سنائی گئی،آئی ایس پی آر کے مطابق ملزم عادل راجہ کے خلاف 7مئی 2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا،18جون 2023کو عادل راجہ کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کی گئی،عادل راجہ کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کے دوران عدالت کی جانب سے پہلا سمن 19جون2023کو جاری کیا گیا، عادل راجہ کو سمن کی وصولی سفارتی ذرائع کے ذریعے کرائی گئی،عادل راجہ کو دوسرا سمن22اگست2023کو جاری کیا گیاجبکہ عدالت پیش ہونے کے لئے 30دن کا وقت دیا گیا،مسلسل عدالت سے غیر حاضری پرعادل راجہ کو7اکتوبر2023کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی، اس کے علاوہ دوسرے ملزم حیدر مہدی کے خلاف بھی 7مئی2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا،ملزم حیدر مہدی کو 26جون2023کو پہلا سمن جاری کیا گیا،سمن بذریعہ کینیڈا ڈاک رجسٹرڈ میل کے ذریعے بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم حیدر مہدی کو 27جولائی2023 کو طلب کیا مگرسمن وصول کئے بغیر واپس بھیج دیا گیا،دوسرا سمن 28اگست2023کو بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم کو29ستمبر2023کو طلب کیا،دوسرا سمن بھی بغیر وصولی کے ہی واپس کر دیا گیا،مقدمے میں مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے حیدر مہدی کو پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 131 کے تحت 12 سال قید بامشقت کی سزا سنا ئی،دونوں ملزمان کو قانون کے مطابق کونسل بھی مہیا کی گئی تھی،عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی پر پہلے ہی پاکستان پینل کوڈ (PPC 1860)، پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ ( PECA 2016) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (ATA 1997) کے تحت بغاوت، ہتک عزت، ریاست کے خلاف جرم، اکسانے کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی تھیدونوں ملزمان کو بغاوت، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے اور عدالت کی طرف سے مفرور/ اشتہاری قرار دیا گیا تھا ،عدالت کی ہدایات کے تحت مفرور افراد کے خلاف پہلے ہی درج ذیل کارروائیاں کی جا چکی ہیں ،اس کے علاوہ دونوں ملزمان کی ذاتی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئیں تھیں ،اس کے ساتھ ساتھ دونوں ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد،پاسپورٹ اور CNIC منسوخ اور دونوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی ڈال دیا گیا۔