نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کا انسداد تمباکو نوشی کے قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان

منگل 28 نومبر 2023 10:40

ویلنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2023ء) نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے انسداد تمباکو نوشی کے قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سگریٹ کی فروخت سے حاصل ہونے والا ٹیکس حکومت کے لیے آمدنی کا ذریعہ بنے گا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک اعزاز اورذمہ داری ہے، وہ افراط زر پر قابو پانے اور شرح سود کو کم کرنے کو ترجیح دیں گے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ وہ جنریشنل سگریٹ نوشی پر گزشتہ سال عائد کی گئی پابندی کو ختم کر دیں گے جس کے تحت 2008 کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد کو تمباکو کی فروخت منع ہے،اس اقدام کو تمباکو نوشی کے مخالف گروپوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کرسٹوفر لکسن نےاپنے بیان میں معیشت کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتےہوئے کہا کہ ہمیں افراط زر پر قابو پانا ہے تاکہ شرح سود کو کم کر سکیں اور اشیا خوردو نوش کو مزید سستا کر سکیں۔

(جاری ہے)

نیوزی لینڈ کی صحت کے شعبے سے متعلقہ تنظیم ہیلتھ کولیشن آوٹیاروا نے کہا ہے کہ یہ صحت عامہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے اور تمباکو کی صنعت کے لیے ایک بہت بڑی جیت ہے جس کا منافع شہریوں کی زندگیوں کی قیمت پر بڑھایا جائے گا۔نیوزی لینڈ میں سگریٹ نوشی کرنے والے بالغ شہریوں کا ملکی آبادی میں مجموعی تناسب پہلے ہی بہت کم ہے، جو اس وقت صرف آٹھ فیصد بنتا ہے۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ نے گزشتہ سال 2025 تک ملک کو تمباکو نوشی سے پاک کرنے کی کوشش میں 14 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں کے سگریٹ خریدنے پر قانونی طور پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک بل منظور کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :