محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کوقطاروں میں سورج مکھی کی کاشت کے لئے قطاروں کا درمیانی فاصلہ 2 سے اڑھائی فٹ رکھنے کی ہدایت

جمعرات 30 نومبر 2023 11:57

محکمہ زراعت  کی کاشتکاروں کوقطاروں میں سورج مکھی کی کاشت کے لئے  قطاروں ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2023ء) کاشتکاروں کو اچھی پیداوار کیلئے سورج مکھی کی فصل قطاروں میں کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے او ر کہاگیاہے کہ پلانٹر، ٹریکٹر ڈرل، سنگل روکاٹن ڈرل، پوریاکیرا، ڈبلنگ و چوپا کے ذریعے کاشت نہائت کارآمد ثابت ہوئی ہے لہٰذا کاشتکار قطاروں میں سورج مکھی کی کاشت کریں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا2سے اڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاش علاقوں میں 9انچ جبکہ بارانی علاقوں میں 12 انچ رکھا جائے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹرزراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹر خالد اقبال نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ وہ اس بات کاخیال رکھیں کہ بیج تر وتر حالت میں کاشت کیاجائے اور بیج کی گہرائی 2انچ سے زیادہ نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ اگر کھیلیوں پر کاشت کرنا مقصود ہوتو کھیلیاں آلو کاشت کرنیوالے رجر سے شرقاً غرباً نکالی جائیں اور کھیلیوں میں پہلے پانی لگایاجائے پھر جہاں تک وتر پہنچے اس سے تھوڑاا وپر خشک مٹی میں جنوب کی طرف بیج لگایاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈبلنگ کے ذریعے سورج مکھی کی کاشت کا طریقہ نہائت کارآمد ثابت ہواہے۔ اس طریقہ سے کاشت میں پہلے اڑھائی فٹ کے فاصلے پر وٹیں بنا لی جاتی ہیں پھر پانی دے کر ہر 8 سے 9انچ کے فاصلے پر سوراخ کرکے ایک ایک بیج ڈال دیا جاتاہے تاہم اس دوران یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ بیج پانی میں نہ ڈوبنے پائے۔انہوں نے شمالی پنجاب کے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ وہ سورج مکھی کی کاشت شیڈول کے مطابق مکمل کریں جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی سورج مکھی کی بروقت کاشت سے بمپر کراپ حاصل کی جا سکتی ہے نیز اگر کسی جگہ پر کاشتکار اب بھی فصل کاشت کرنا چاہیں تو وہ کاشت کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سورج مکھی ایک منافع بخش فصل ہے جس سے زمیندار کم از کم 45سے 50 ہزار روپے فی ایکڑ آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورج مکھی موسم بہار اور موسم خزاں میں انتہائی کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے۔ اس کے بیج میں 40سے 50فیصد تک اعلیٰ قسم کا تیل اور20سے 22فیصد تک پر وٹین پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سورج مکھی کا تیل صحت کیلئے انتہائی مفید ہے جو انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ سورج مکھی کی کاشت مختلف فصلوں کے ساتھ ردو بدل میں کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے جبکہ یہ اپنی گہری جڑوں کی وجہ سے پانی کی کمی بھی برداشت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اور کم خرچ کے باوجود فی ایکڑ 40سے 45من تک پیداوار دیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سورج مکھی سیم زدہ اور زیادہ کلراٹھی زمین کے علاوہ جنوبی پنجاب، شمالی پنجاب، زیریں سندھ، بالائی سندھ، میدانی علاقوں، پہاڑی علاقوں میں بآسانی کاشت کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ زمین کی تیاری کیلئے ایک بار مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلایا جائے تاکہ پودوں کی جڑیں گہرائی تک جا سکیں اور بعد میں کلٹی ویٹر اور سہاگہ کی مدد سے بھی زمین کو تیار کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ آبپاشی کا دارو مدار موسمی حالات پر ہوتا ہے تاہم پہلا پانی فصل کی روئیدگی کے 20سے 30دن کے بعد دے دینا چاہیے۔انہوں نے بتا یا کہ اس ضمن میں محکمہ زراعت کی ہیلپ لائن یا قریبی ماہرین زراعت سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :