آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ 16ویں عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز چھ کتابوں کی رونمائی

جمعہ 1 دسمبر 2023 21:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2023ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری سولہویں عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز چھ کتابوں کی رونمائی اور تعارف پیش کیا گیا، نجیبہ عارف نے مبین مرزا کی کتاب " احوال و آثار" پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصنف اپنے افسانوں میں تاریخ کے مختلف ادوار کو موضوع بناتے ہیں، انہوں نے کراچی میں گزرے سالوں کے دوران آنے والی تبدیلیوں پر بھی قلم اٹھایا ہے، ڈاکٹر یاسمین حمید کی تحریر کردہ کتاب " ایک اور رخ " کا تعارف ڈاکٹر رخسانہ صبا نے پیش کرتے ہوئے کہا کتاب کے ابتدائی مضامین میں اضطراب اور جستجو کا عنصر نمایاں ہے، اختر رضا سلیمی کے ناول " لواخ " پر معروف مصنف محمد حمید شاہد نے تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مصنف نے اپنے ناول میں بالاکوٹ اور ہزارہ کے پہاڑی علاقوں میں ہونے تاریخی جنگی معرکوں کو موضوع تحریر بنایا ہے، ان کے ناول میں کردار اپنے اقدار کی پاسداری کرتے نظر آتے ہیں ، ناہید سلطان مرزا کے ناول " تھر کی سرگوشی " پر تعارف پیش کرتے ہوئے معروف ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا کہ کتاب میں تھر کی مظلوم عورت کی کہانی بیان کی گئی ہے اور کاروکاری جیسے حساس موضوع کو زیر قلم لایا گیا ہے ، ناول میں تھر کی سماجی، مذہبی اور سیاسی زندگی کے مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے، عابد رشید کے نعتیہ مجموعے " بعد از خدا " کا تعارف پیش کرتے ہوئے طاہر سلطانی نے بتایا کہ مصنف نے کتاب میں نعتیہ کلام کے علاوہ حمد باری تعالیٰ اور مناجات کو بھی شامل کیا ہے، نعتیہ کلام کی کمی کے باعث یہ مجموعہ نعت عمدہ اضافہ ہے ، برطانوی مصنف ورجینیا وولف کی کتاب " مسز ڈیلووی" کے مترجم سعید نقوی کے ترجمے پر تعارف پیش کرتے ہوئے معروف شاعر افتخار عارف نے کہا کہ آج کل مشکل کتب کے ترجمے کرنے والوں میں اکثریت ناکام ادیبوں کی ہے جو دوران ترجمہ مشکل صفحات چھوڑ کر ترجمے کا حق ادا نہیں کر پاتے، مترجم سعید نقوی نے کتاب کا متن سہل بنانے کی کوئی ناکام کوشش نہیں کی اور ترجمے کا حق ادا کیا، نظامت کے فرائض یاسمین فاروقی نے انجام دیے۔