Live Updates

پرویز خٹک کا نوشہرہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان، تمام پارٹیاں کو ہرانے کا دعویٰ

میری چالس سالہ خدمات ہیں، نوشہرہ میں اکیلا الیکشن میں کھڑا ہورہا ہوں دیکھتا ہوں میرا کون مقابلہ کرے گا، چیئرمین پی ٹی آئی پی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 3 دسمبر 2023 21:38

پرویز خٹک کا نوشہرہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان، تمام پارٹیاں کو ہرانے ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 دسمبر 2023ء ) پرویز خٹک نے نوشہرہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ تمام پارٹیاں کو ہرانے کا دعویٰ بھی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میری چالیس سالہ خدمات ہیں، نوشہرہ میں اکیلا الیکشن میں کھڑا ہورہا ہوں دیکھتا ہوں میرا کون مقابلہ کرے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اسلام کے نام پر ووٹ لینے والے بتائیں انہوں نے اسلام کیلئے کیا کیا؟ پاکستان کیلئے اقتدار میں رہنے والوں نے کیا کیا؟ اگر سابق حکمرانوں نے قرضے نہ لئے ہوتے تو آج اتنی مہنگائی نہ ہوتی، اگر مستقبل میں اچھا لیڈر نہ آیا تو مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی پی نے کہا کہ نئی پارٹی بنانا مشکل کام ہے، آئندہ الیکشن میں سب پارٹیوں کو ہراؤں گا، آئندہ میں کے پی کے کا وزیراعلیٰ بنوں گا، سب پارٹیاں میرے پیچھے ہوں گی، 4 سالوں میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اس صوبے کیلئے کیا کیا؟ پرویز خٹک نے مزید کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ورکروں کو تمیز نہیں سکھائی، میں نظام ٹھیک کرنے آیا ہوں، ذاتی لالچ نہیں، پٹواری، پولیس اور دیگر ادارے میرے وقت میں ٹھیک ہوئے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی، انہوں نے سوچا ملک کو نہیں چلنے دوں گا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا خیال تھا ملک میں انتشار پھیلاؤں گا، ڈیڑھ سال تک انتشار پھیلاتا رہا جس سے ملکی معیشت پرا ثر ہوا، اسمبلی توڑنے کے حق میں کوئی سیاست دان نہیں تھا، عمران خان کو سمجھایا کہ صوبائی اسمبلی نہ توڑی جائے لیکن وہ اپنے آگے کسی کو برداشت نہیں کرتے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کو میں نے پی ٹی آئی میں ڈیڑھ سال پہلے شامل کروایا تھا، ان کی عزت کرتا ہوں وہ میرا وکیل بھی رہا ہے لیکن چیئرمین کیلئے کوئی سینئر رہنما لاتے تو اچھا ہوتا، بیرسٹر گوہر سے سوال کرتا ہوں کہ ان کے پاس پارٹی کارڈ بھی ہے یا نہیں؟ میرے خیال میں ان کے پاس پارٹی کارڈ بھی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ پی ٹی آئی کا نعرہ تھا پارٹی آئین کے مطابق پارٹی چلائیں گے، 2012 انٹرا پارٹی الیکشن نے ایک سال لیا تھا، اس بار تو سب نے تماشہ دیکھا یہ سب جعلی الیکشن ہے، پہلے پارٹی میں شفاف الیکشن کروائے تو جنرل الیکشن کی شفافیت کا سوال کریں، یہ کیسا الیکشن ہے جہاں ووٹر ہے اور نہ کسی کو موقع دیا گیا، لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی، اس طرح ڈکٹیشن ہو تو پھر کہاں جمہوریت ہو گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات