ایم ایس کلاسک انٹرپرائزرکے نام پر کنراج میں لیزیں کرنا ناقابل برداشت ہے‘ حاجی محمد حسین جاموٹ

بدھ 6 دسمبر 2023 22:11

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2023ء) ایم ایس کلاسک انٹرپرائزر کے نام پر کنراج میں لیزیں کرنا ناقابل برداشت ہے‘ڈپٹی کمشنر لسبیلہ الیکشن کرائیں اور اپنے مینڈیٹ پر کام کریں لیز اشتہارات موجودہ وقت میں جاری کرنا ان کے اصل مقصد کے منافی ہے،کنراج کی عوام کی چراگاہوں پر انہی قدیمی قبائلوں کا حق ہے،لسبیلہ پر قبضے کی کوشش کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائیگی ان خیالات کا اظہار جاموٹ قبیلے کی سیاسی و سماجی رہنماء حاجی محمدحسین جاموٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کنراج میں جاموٹ قبائل کی چراگاہیں کلاسک کمپنی کو لیز کرکے دینا کنراج کے قدیمی قبائل کیساتھ ظلم و زیادتی ہے لسبیلہ میں ماربل و منرل کی لیزیں جدی پشتی قبائل کی ملکیت ہے،لیکن اوتھل،کنراج ،بیلہ میں ماربل و منرل کی لیزیں ایک کلاسک کمپنی کے نام پر کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کی جانب سے اشتہارات شائع کیئے جارہے ہیں،جو سراسر غلط اقدام ہے موجودہ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کو نگراں حکومت نے الیکشن کیلئے تعینات کیا ہے لیکن ڈپٹی کمشنر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے کلاسک کمپنی کو لیزیں کرکے دے رہا ہے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کا یہ مینڈیٹ ہی نہیں کہ وہ ایسے اقدامات کریں‘ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کی جانب سے کنراج میں کلاسک کمپنی کو لیز کے حوالے سے دیئے جانیوالے اشتہارات کو فوری کینسل کیا جائے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اشتہارات بابت لیز مائینگ حصول کے لیے شائع ہوئے ان تمام تر اشتہارات میں ایم ایس کلاسک انٹرپرائیزز کے نام سے شائع ہونا یہ واضح اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہ مال مفت دل بے رحم کے مصداق ہے اس طرح کے اقدامات سے علاقے کے امن امان کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے دریجی میں اسی طرح دو گروپس متحارب ہوئے‘لسبیلہ میں شیخ اور وڈھ خضدار میں مینگل قبیلے کے دو گروپس میں خونی واقعات پیش آئے‘جب غیر حقیقت پسندانہ طریقے سے لیزنگ NOCجاری کی جائے گی تو مقامی افراد میں جانی مالی تصادم کا خدشہ رہے گا ‘ منظم انداز میں حقوق پر ڈھاکہ ڈالنے کی کوشش کسی حال میں قابل برداشت نہیں اسی سبب عام عوام اور راہگزر لوگوں کو بھی نقصانات اٹھانا پڑتے ہیں, لیز کے نام پر کروڑوں روپے کماکر علاقے کے لوگوں کو ایک پائی کا بھی فائدہ نہیں دیا جاتاکسی قسم کا CSR کی مد میں خرچ نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ 2002ء سے اس کلاسک کمپنی کے نام پر مسلسل لیزیں ہورہی ہیں اشتہار کے سہارے سے لسبیلہ کے مقامی غریب لوگوں کے پہاڑوں چراگاہوں پر زبردستی لیز کرواکر قابض ہونا چاہتے ہیںیہ علاقے مقامی افراد نے اپنے خون پسینہ بہا کر ان کی حفاظت کی ہے اور کرتے آرہے ہیںآج ایک دم سے مقامی جدی پشتی رہنے والوں کے مال مویشوں کے چراگاہوں روڈ راستوں کو بند کرکے دو وقت کے نان شبینہ سے محروم کرنے کی کوششیں مقامی عوام کسی حال میں قبول نہیں کرسکتی ہے نگران وزیر اعلی بلوچستان سمیت کسی کے پاس بھی ابھی یہ مینڈیٹ ہی نہیں کہ نگران حکومت میں رہ کر وہ لسبیلہ کے مقامی قبائل اور غریب لوگوں کے حق پر یوں رات کے اندھیرے میں ڈاکہ ڈالیں ‘کنراج اور بیلہ ضلع لسبیلہ کے مقامی افراد قبائل میں زبرست اشتعال پایا جاتا ہے کہ ان کی مرضی منشاء پوچھے بغیر کس طرح یہ لیز دینے کی سازش کی جارہی ہے ، موجودہ نگران حکومت اور ضلع لسبیلہ کے ڈپٹی کمشنر سے گزارش کی جاتی کہ وہ اس ظالمانہ اقدام سے بعض آئیں‘اگر ڈپٹی کمشنر اس طرح کا اقدام اٹھا کر لیز کرنے کی NOCدیتے ہیں تو مقامی افراد کسی بھی طرح ڈپٹی کمشنر کو بھی معاف نہیں کریںگے چاہے وہ کسی بھی جگہ تعینات رہے کسی بھی عہدہ پر جاکر فائض ہوگاہم اہلیان لسبیلہ خصوصا اہلیان کنراج جاموٹ اقوام ان کے خلاف سخت احتجاج کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم چیف آف آرمی،چیف جسٹس سپریم کورٹ ، کور کمانڈر بلوچستان سدرن کمانڈ، اینٹی کرپشن‘محکمہ نیب اور سابق وزیر اعلی جام کمال خان عالیانی‘ سابق ایم این اے محمد اسلم بھوتانی‘ سابق وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی‘ سینیٹر محمد قاسم رونجھو اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کے اعلی عہدیداران سے دست بدستہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کے ظلم زیادتی اور زبردستی قابض ہونے کی کوشش کو روکیں اور اس سے قبل ہزاروں ایکڑ اراضیات پہاڑوں ندی نالوں پر کی جانے والی لیزوں کو سراغ لگا کر تحقیقات کی جائیں اور لسبیلہ و حب میں جگہ جگہ مافیا کا روپ دھارنے والوں سے یہ اراضیات لیزیں واپس مقامی جدی پشتی افراد کے حوالہ کی جائیں تاکہ وہ اپنے علاقے میں رہ کر مال مویشی پال کر اپنا گزر بسر کریں اور عزت کی روٹی کماسکیں ‘انہوں نے کہا کہ ہم فی الفور ان لیزوں کے NOCکے اجرا روکنے کی استدعا کرتے ہیں‘ایم ایس کلاسک یا ڈی سی لسبیلہ ہمیں احتجاج اور سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کری۔