لیگل اویئرنیس واچ کا پاکستان بھر میں جووینائل جسٹس کمیٹیوں کو فعال بنانے کا مطالبہ

جمعہ 8 دسمبر 2023 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2023ء) لیگل اویئرنیس واچ نے صحافیوں کی حساسیت کے موضوع پر منعقدہ ایک سیشن میں مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بھر میں جووینائل جسٹس کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے تاکہ معمولی نوعیت کے قوانین سے متصادم بچوں کے مقدمات کو حل کیا جاسکے۔ جمعہ کے روز شرکا سے خطاب کرتے ڈائریکٹر قانون سرمد علی نے کہا کہ جووینائل جسٹس ایکٹ کے نفاذ کے بعد سے آج تک پنجاب بھر میں جووینائل جسٹس کمیٹیوں کو فعال نہیں کیا گیا ہے۔

تعزیری قانون کی معمولی نوعیت کی خلاف ورزیوں میں ملوث پائے جانے والے بچوں کو ایکٹ 2018 میں درج غیر تعزیری پابندیوں کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ میڈیا نمائندوں کو بچوں سے متعلق واقعات کی رپورٹنگ کرتے وقت اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ شناخت ظاہر نہ کرنا ایکٹ کے تحت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

سرمد علی نے کہا کہ میڈیا کو یاد رکھنا چاہئے کہ "بچوں کے حقوق" "انسانی حقوق" ہیں۔

انہوں نے نابالغوں سے متعلق کہانیوں کو رپورٹ کرنے کے طریقے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کے حقوق اور اس کی شناخت اہم ہے، انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ نابالغوں سے متعلق معلومات کی وصولی میں محتاط رپورٹنگ کی جائے انہوں نے مزید کہا کہ "قلم اور کتاب یا کیمرے کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے جووینائل جسٹس ایکٹ کے نفاذ سے متعلق ماحول میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے استعمال کریں جو پاکستان بھر میں قانون سے متصادم بچوں کے بہترین مفاد کے تحفظ کے لئے متعارف کرایا گیا تھا"۔ شرکا اور میڈیا نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے انٹرویو اور رپورٹنگ میں، ہر بچے کی رازداری کے حق پر خصوصی توجہ دینے، ان کی رائے سننے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :