اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2024ء) نگران وفاقی وزیر برائے قومی صحت
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ صحت عامہ کے نظام کی بنیادوں کو مضبوط بنانا ہماری ذمہ داری ہے،اقوام عالم کو وباؤں سے محفوظ بنانے اور صحت کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا
پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے، مندوبین پر مشتمل یہ اجتماع ہماری اجتماعی کوششوں میں باہمی تعاون کے جذبے کی مثال ہے۔
بدھ کو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت نے سمٹ کے شاندار انعقاد پر قوم کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے حکومت
پاکستان اور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ میں شرکت کرنے والوں کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام عالم کو وباؤں سے محفوظ بنانے اور صحت کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے تاریخ میں پہلی بار 2 روزہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا
پاکستان میں انعقاد کیا گیا جس کا آغاز
وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے کیا، سمٹ میں 70 سے زائد ممالک سے شعبہ صحت کے چوٹی کے ماہرین، وزرائے صحت، مندوبین اور وفود نے شرکت کی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ میں آپ کے سامنے مقصد اور امید کے گہرے احساس کے ساتھ کھڑا ہوں، عالمی صحت کی حفاظت کے حصول میں ہم نہ صرف اپنی قوموں کے نمائندوں کے طور پر بلکہ ایک مشترکہ ذمہ دارارن کے طور پر اس پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ صحت عامہ کے نظام کی بنیادوں کو مضبوط بنائیں،
دنیا بھر کے وزرا، ماہرین اور مندوبین پر مشتمل یہ اجتماع ہماری اجتماعی کوششوں میں باہمی تعاون کے جذبے کی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمٹ کا ایجنڈا محض ایک نظریاتی تعمیر نہیں بلکہ صحت عامہ کے مضبوط اور پائیدار نظام کی تعمیر کیلئے ایک مشترکہ عزم ہے ،
پاکستان محفوظ
دنیا اور صحت کیلئے اجتماعی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے، سمٹ کے موضوعات قومی سلامتی پر عالمی صحت کے تحفظ سے لیکر وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری، موسمیاتی تبدیلی، شعبہ جاتی ہم آہنگی، فنانسنگ اور وبائی امراض کے دوران
معاشی اثرات سمیت مختلف درپیش چیلنجز کی جامع نوعیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سے ہماری وابستگی محض علامتی نہیں بلکہ یہ ان نظریات کیلئے اٹوٹ انگ ہے جو 70 سے زائد ممالک، بین الاقوامی تنظیموں کے ایک فریم ورک کے تحت اس اقدام کواجاگر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ
پاکستان صحت سے متعلق تکنیکی شعبوں کو مضبوط بنانے کیلئے اہم موڑ پر کھڑا ہے، یہ سربراہی اجلاس نہ صرف ہمارے انفرادی صحت کے نظام کو مضبوط کرے گا بلکہ عالمی صحت کے تحفظ کیلئے بھی جدید بنیاد استوار کرے گا،حالیہ عالمی صحت کے بحرانوں بشمول
کورونا وبا کے پس منظر میں ہماری اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو زیادہ نہیں سمجھا جاسکتا، ہم نے اپنے شہریوں کے آپس میں جڑے ہونے اور صحت کے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کیلئے متحد اور مشترکہ رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ میں اس نیک مقصد کیلئے سمٹ کے تمام شرکا کی کاوشوں اور لگن کا تہہ دل سے مشکور ہوں جن کی اجتماعی کوششوں سے آنے والی نسلوں کیلئے ایک محفوظ اور صحت مند مستقبل کی راہ ہموار ہوگی۔وفاقی سیکرٹری صحت افتخار شلوانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مختلف ممالک سے وزرائے صحت، ماہرین، سفرا،
اقوام متحدہ اور پارٹنرز سمیت صحت کی عالمی تنظیموں کے سربراہان نے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کی قیادت کی، صحت کی حفاظت کوئی استحقاق نہیں بلکہ بنیادی انسانی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس ہمارے شہریوں کی صحت کی حفاظت کی اجتماعی ذمہ داری کا عکاس ہے، میں عالمی کانفرنس کے تمام شرکا کی لگن، مہارت اور کوششوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں جو عالمی صحت کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے موجود تھے۔ انہوںنے کہاکہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ اجتماعی کوششوں کے ذریعے عالمی صحت کے تحفظ کے منظر نامے پر انمٹ نشان چھوڑے گی۔