ذوالفقار اور فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری

پیر 15 جنوری 2024 22:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ذوالفقار اور فہمیدہ مرزا نے ذاتی نام پر قرض نہیں لیا بلکہ مرزا اینڈ کمپنی کے نام سے قرض لیا گیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ اس کمپنی میں صرف 9 فیصد شیئرز فہمیدہ مرزا کے ہیں اور 3 فیصد حصص ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا ہے۔یاد رہے کہ 13 جنوری کو ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر ذوالفقار مرزا نے الیکشن ٹربیونل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کردیں تھی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 8 جنوری کو الیکشن ٹربیونل نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے شوہر کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ افسرکا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

فہمیدہ مرزا کے وکیل نے دلائل دیے تھے کہ اعتراض کنندہ کو اعتراضات دائر کا حق حاصل نہیں ہے۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے وکیل نے مؤقف اپنایا تھا کہ اعتراض کنندہ کا تعلق متعلقہ حلقے سے نہیں ہے۔دلائل سننے کے بعد الیکشن ٹریبونل نے فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔این اے 233 بدین سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا نے ریٹرننگ افسرکی جانب کاغذات نامزدگی مستردکیے جانے پر الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ڈاکٹر فہمیدا مرزا اور ذوالفقار مزرا کے خلاف پیپلزپارٹی کی سعدیہ جاوید نے اعتراضات دائر کیے تھے۔