ج*ٹنڈوالہ یار عام انتخابات میں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ

‘ ایک قومی اور دو صوبائی اسمبلی پر پی پی ،جی ڈی اے،تحریک انصاف کیآزاد امیدوار،رائے حق ،جماعت اسلامی اورآزاد امیدوار میدان میں

منگل 23 جنوری 2024 20:10

۱ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2024ء) ٹنڈوالہ یار میں 8 فروری کے عام انتخابات میں پی ایس 58 پر پیپلز پارٹی اور جی ڈی اے کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہونے کا امکان ہے تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار ضلع کی ایک قومی اور دو صوبائی اسمبلی پر کامیابی حاصل کرنے کے لئے پی پی جی ڈی اے تحریک انصاف کے آزاد امیدوار رائے حق جماعت اسلامی اور ازاد امیدوار انتخابی میدان میں حصہ لے رہے ہین ہم احوال بتارہے ہیں ٹنڈوالہ یار صوبائی حلقے پی ایس 58 کا جہاں سیاسی ماحول گرم ہوتا دیکھائی دے رہا ہے سخت سردی ہونے کے باوجود بھی ووٹرز سپوٹر اپنے اپنے امیدواروں کے جھنڈے اٹھائے ورک کرتے نظر آرہے ہیں پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز ضیائ عباس شاہ رضوی اور جی ڈی اے کی امیدوار سابقہ سینٹر ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی کی جانب سے کھینچا تانی اور لفظی گولہ باری جاری ہے یوں تو ٹنڈوالہ یار میں ایک قومی اور دو صوبائی نشستوں پر 8 فروری کو انتخابات ہونے جارہے ہیں جس میں این اے 217 کیلئے پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے زوالفقار عبدالستار بچانی اور جی ڈی اے کی امیدوار سابقہ سینٹر ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ پی ایس 59 پر پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر امداد پتافی اور جی ڈی اے کے محسن مگسی کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ پی ایس 58 پر سیاسی ماحول گرم ہوچکا ہے سیاست سے تعلق رکھنے والے بااثر افراد کا کہنا ہے کہ پی ایس 58 پر بہت بڑا ٹاکرہ ہونے جارہا ہے جہاں سابق صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز نے روڈوں کے جال بجائے ہیں تو سابقہ سینٹر سابقہ ضلعی ناظمہ نے ناظمہ کے دور میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے تھے جس کی بدولت پی ایس 58 عوام کی نظروں کا مرکز بنا ہوا ہے واضع رہے کہ جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواران نے جی ڈی اے کے امیدواروں کے حق میں الیکشن سے دستبردار ہوچکے ہیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جی ڈی اے کی امیدوار کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے جبکہ دوسری جانب ٹنڈوالہ یار میں آصفہ بھٹو زرداری کی آمد کے بعد پیپلز پارٹی کی پوزیشن بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے جبکہ سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ ہم نے پانچ سالہ دور میں ٹنڈوالہ یار سمیت پورے سندھ میں روڈوں کے جال بجھائے ہیں کوئی روڈ ایسا نہیں ہے جو ہمارے دور میں نہیں بنا ہو جبکہ جی ڈی اے کی امیدوار سابقہ سینٹر کا کہنا ہے کہ ناظمہ والے دور میں جو ہم نے کام کروائے وہ آج بھی عوام کے سامنے ہیں کہ آج تک ہمارے ناظمہ والے دور کے روڈ ہی چل رہے ہیں اب دیکھنا یہ کہ دونوں اطراف سے کھینچا تانی تو جاری رہیگی لیکن کون بنے کا پی ایس 58 کا ایم پی اے یہ فیصلہ تو عوام کے ووٹ سے ہی 8 فروری کی شام کو کر پائیں گے کس کی کارکردگی کو عوام بہتر سمجھے گی اسی امیدوار پی ایس 58 کے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے 8 فروری ووٹ ڈال کر کامیاب کرائیں گے۔