ؒ ضم اضلاع کے عوام نے ملک و قوم کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں ، ان کے ہم پر بڑے احسانات ہیں،نگران وزیراعلی خیبرپختونخو

۱ سابقہ قبائلی علاقے گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری بدامنی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں،سید ارشد حسین شاہ

جمعرات 25 جنوری 2024 22:45

،ْپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2024ء) سابقہ فاٹا (ضم اضلاع )کے شہداکو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سابقہ فاٹا سیکرٹریٹ سے یادگار شہداکو سول سیکرٹریٹ پشاور میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کے روز ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا جسٹس (ر )سید ارشد حسین شاہ نے یادگار شہداکاباضابطہ افتتاح کیا ۔

نگران صوبائی کابینہ کے اراکین ، چیف سیکرٹری اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز کے علاوہ ضم اضلاع سے ملک صاحبان ، عمائدین علاقہ اور شہداکے ورثانے تقریب میں شرکت کی۔ نگران وزیراعلی سید ارشد حسین شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہداکی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ضم اضلاع کے عوام نے ملک و قوم کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں ، ان کے ہم پر بڑے احسانات ہیں ، خصوصی طور پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا اور باالخصوص ضم اضلاع کے لوگوں کی قربانیاں بے مثال ہیں۔

(جاری ہے)

اس جنگ میں ضم اضلاع کے شہداکی ایک طویل فہرست ہے جس میں علاقے کے ملک صاحبان، مشران، لیوی اور خاصہ دار فورس کے اہلکار اور عوام سمیت سب شامل ہیں۔ آج اگر ہم پر امن فضا میں سانس لے رہے ہیں تو یہ انہی قربانیوں کا مرہون منت ہے ۔ حکومت سمیت پوری قوم ضم اضلاع کے لوگوں کی ان قربانیوں پر بجا طور فخر محسوس کرتی ہے ۔وزیراعلی کا کہنا تھا کہ سابقہ فاٹا سیکرٹریٹ سے یادگار شہداکی سول سیکرٹریٹ میں منتقلی کا مقصد بھی ضم اضلاع کے شہداکو ایک بار پھر سے خراج عقیدت پیش کرنا،ان کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کرنا اور ان کی یادوں کو زندہ رکھنا ہے۔

سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھاکہ سابقہ قبائلی علاقے گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری بدامنی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ وہاں پر زندگی کا ہر ایک طبقہ اور شعبہ مشکلات سے دو چار رہا ہے۔ اب وقت کا تقاضا ہے کہ ضم اضلاع کی پسماندگی اور وہاں کے لوگوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنے اور ان علاقوں کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت مالی مشکلات کے باوجود ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کیلئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ صوبائی حکومت ضم اضلاع کے مالی مسائل اور آئینی حقوق کا معاملہ وفاق کے ساتھ بھر پور انداز میں اٹھا رہی ہے اور نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اس سلسلے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ امید ہے کہ بہت جلد صورتحال میں بہتری آئے گی اور ہم ضم اضلاع کے عوام کو درپیش مسائل کو کم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نگران حکومت نے خوشحال خیبرپختونخوا پروگرام کا اجراکردیا ہے جس کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے دیگر اقدامات کے علاوہ نوجوانوں کو روزگار دینے کے لئے بھی ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو جدید تربیت فراہم کرکے انہیں روزگار کیلئے بیرون ملک بھیجا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت ضم اضلاع کے نوجوانوں کو خصوصی ترجیح دی جائے گی۔ سید ارشد حسین نے اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ وہ ضم اضلاع کے لوگوں کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے خصوصی طور پر وقت دیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی اس مقصد کے لئے خصوصی اجلاس منعقد کریں گے اور ضم اضلاع میں عوام کو درپیش مسائل کے ازالے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔۔