مقبوضہ کشمیرمیں ذرائع ابلاغ کی بندش، مودی سرکارنے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنا لیا

بدھ 31 جنوری 2024 22:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2024ء) مقبوضہ کشمیرمیں ذرائع ابلاغ کی بندش، مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنا لیا، 2018سے اب تک مودی سرکار کی طرف سے 418مرتبہ انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل کی جا چکی ہیں ۔

(جاری ہے)

05اگست 2019کو آرٹیکل 370کی تنسیخ کے بعد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ کیبل اور ٹیلیفون سروسز 05فروری 2020تک معطل کر دی تھی، ڈیڑھ سال تک جاری رہنے والی انٹرنیٹ بندش دنیا بھر میں طویل ترین بندش ہے، بین الاقوامی وائر سروس رائٹرز (Reuters)کے مطابق 18مہینوں تک جاری انٹر نیٹ کی بندش میں کشمیریوں کو پتھر کے دور میں دھکیل دیا، وائس آف امریکہ کی 11فروری 2021کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی انٹرنیٹ بندش میں کشمیر سر فرست ہے، گزشتہ 4سالوں سے بھارت ذرائع ابلاغ کی بندش میں دنیا بھر میں سر فہرست ہے، 2022میں دنیا بھر میں انٹر نیٹ کی 187بندشیوں میں سے 84بھارت میں اور 49کشمیر میں ہوئیں۔