صوابی کے دو قومی اور پانچ صوبائی حلقوں میں آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

جمعہ 9 فروری 2024 21:35

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2024ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سرکاری نتائج کے مطابق ضلع صوابی کے دو قومی اور پانچ صوبائی حلقوں میں آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 صوابی 1 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ٹوٹل 385 پولنگ سٹیشوں سے 115635 ووٹ لے کر تیسری بار ایم این اے منتخب ہو گئے مدمقابل امیدوار جے یو آئی کے مولانا فضل علی حقانی نے 45567 ووٹ لے دوسرے اور اے این پی کے شاہ نواز خانزادہ نے 24159 ووٹ لے دوسرے نمبر پر رہے ڈالے گئے ووٹوں کی شرخ40 فیصد رہا دیگر امیدواروں میں آزاد امیدوار سابق صوبائی وزیر و سینیٹر ستارہ آیاز نے 7990 ۔

جے یو آئی نظریاتی کے مولانا خلیل احمد مخلص سابق ایم این اے نے 5821۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے عمر گل جدون نے 4480. پی پی پی پی کے محمد بلال خان شیرپا نے 3538 ۔ آزاد امیدوار سابق صوبائی وزیر معراج ہمایون خان نے 1234. نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سید ندیم شاہ نے 906 ۔ جے یو آئی س کے خالد محمود نے 256. آزاد امیدواروں وسیم شاہ نے 864 ۔ محمد رزاق نے 517۔ سابق ضلعی سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی یوسف علی نے 293. امت خان نی127.خانزادہ ارسلان خان نے 148. تحریک درویشان پاکستان کے ولید احمد نے 175 ووٹ حاصل کئے ۔

این اے 20 صوابی 2 کے 378 پولنگ سٹیشن سے سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار و سابق صوبائی وزیر صحت و تعلیم شہرام خان ترکئی نے 122965 ووٹ لے کر تیسری بار ایم این اے منتخب ہو گئے ان کے مدمقابل اے این پی کے امیدوار وارث خان نے 47535 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر جے یو آئی کے انجنئیر عبدالرحیم نے 19528 ووٹوں سے تیسرے نمبر اور سابق ایم این اے پی پی پی پی کے عثمان خان ترکئی نے 16059 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے عثمان خان ترکئی جو نومنتخب ایم این اے شہرام خان ترکئی کے چچا ہیں تین بار مسلسل ایم این اے منتخب ہو چکے تھے خاندانی اختلافات کی بنا پر پی ٹی آئی چھوڑ کر پی پی پی پی میں شامل ہوئے تھے ڈالے گئے ووٹوں کی شرخ 39.54 فیصد رہا دیگر امیدواروں میں جماعت اسلامی کے محمود الحسن نے 3704. پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار ڈاکٹر فضل الہی نے 1308 ۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے امیر زیب نے 504. آزاد امیدواروں طاہر علی نے 1025. احمد اسد نے 220 اور مختیار علی نے 128 ووٹ حاصل کئے۔