،ْ پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی نے حلقہ این اے 251 شیرانی ژوب قلعہ سیف اللہ پر پارٹی چیئرمین کی واضح برتری کے باوجود نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے کامیابی کو ناکامی میں بدلنے کی کوشش قرار دیا

جمعہ 9 فروری 2024 22:10

؁کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2024ء) پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی نے حلقہ این اے 251 (شیرانی ژوب قلعہ سیف اللہ ) پر پارٹی چیئرمین کی واضح برتری کے باوجود نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے کامیابی کو ناکامی میں بدلنے کی کوشش قرار دیا ہیاور اس کے ساتھ عام انتخابات کینتائج میں تاخیر، ردوبدل اور 45نمبر اصلی فارمز میں سب سے نچھلے امیدواروں کی کامیابی کو نادیدہ قوتوں کی بدترین مداخلت اور کارستانی قرار دیتے ہوئے اسیمکمل طور پر مسترد کیا ہے اور اسیعوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کا عمل قرار دیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے اسٹبلشمنٹ شروع دن سے ہی انتخابات ملتوی کرانیکیلئے مختلف قسم کی سازشوں میں مصروف رہی ہے اور انتخابات کے انعقاد کو روکنے کیلئے مختلف قسم کے حربے استعمال کرنے سے بھی دریغ نہ کیا لیکن سپریم کورٹ کی واضح مقف اور ہدایا ت کی وجہ سے انہیں مجبوری میں الیکشن کروانے پڑیں لیکن بدقسمتی سے اپنی ماضی کے روش کو اپناتے ہوئے انتخابات کے اعلان سے ہی دھاندلی کی کاروائیوں پر عمل شروع کیا اور ایک خاص منصوبے کے تحت انتخابی حلقوں میں ردوبدل کر کیاپنے حمایت یافتہ امیدواروں کیلئے راہ ہموار کی۔

(جاری ہے)

انتخابات سے قبل دھاندلی کے طور پر اپنے خاص عناصر کو نوازنے کیلئے ووٹر لسٹوں کا ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقلی، پولنگ سٹیشنز کی اچانک تبدیلی اور من پسند افراد کو پولنگ سٹاف کے طور پر تعیناتی کے علاوہ انتخابات کے دن موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کرنے جیسے اقدامات بدترین دھاندلی کے واضح علامات ہیں۔ پولنگ سٹاف کو انتخابی سامان سمیت اغوا کر کیپوری رات ان سے بیلٹ پیپرز پر ٹپے لگوانے کے بعد انہیں صبح متعلقہ پولنگ سٹیشنوں میں پہنچا کر رہا کردیئے گئے اور صرف یہی نہیں بلکہ نتائج میں غیر قانونی طورپر طویل تاخیر کیذریعے جعلی طور پر تیار کئے گئے 45 نمبرفارمز میں اپنے پسندیدہ امیدوار وں کے سب سے زیادہ ووٹ ظاہر کر کیانہیں کامیاب کرانے کا دندہ بڑی بیشرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ جاری رکھا گیا جسکے ثبوت دسیتاب ہے۔

اگر ملک کی کسی غمخوار ادارے نے انتخابات میں خفیہ اداروں کے اعلی عہدوں پر فائز اہلکاروں کی مداخلت اور رشوت خوری کی مد میں رقم وصول کرنے کے حوالے سے کسی ثبوت کی ضرورت ہے تو آڈیو ریکارڈنگ موجود ہے جس میں متعلقہ شخص انتخابات میں خفیہ ادارے کے اعلی اہلکار کا نام لیکر ان کی مددکے عوض رقم پہنچانے کی بات کررہاہے جو انتخابات میں خفیہ اداروں کی برہنہ مداخلت کا ایک اور واضح ثبوت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس صوبے کو ایک مقبوضہ علاقے اور اس کے عوام کے ساتھ غلاموں کی طرز پر معاملات نمٹائے جارہے ہیں یہاں پر تمام بنیادی انسانی حقوق کے ساتھ جمہوری حقوق کی بدترین پامالی جاری ہے اور ملک کے ریاستی اور خفیہ اداروں کو اس صوبے کے عوام کے خلاف استعمال کیا جارہا ہیں ۔سیاسی اور جمہوری معاملات میں غیر جمہوری قوتوں اور خفیہ اداروں کی زیادتیوں اور نا انصافیوں کا یہ سلسلہ اب ناقابل برداشت ہو چکا ہے اور عوام میں اسٹبلشمنٹ اور ملک کی خفیہ اداروں کے خلاف سخت بد دلی، نفرت اور اشتعال پایا جاتا ہے۔

بیان میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ این اے 251 (شیرانی-ژوب-قلعہ سیف اللہ) کے حلقے پر پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ اور پی بی 3 (قلعہ سیف اللہ) پر پارٹی کے اتحادی امیدوار مولوی نوراللہ کی کامیابی کا فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے اور صوبے بھر کے تمام حلقوں میں سیکورٹی پر مامور ریاستی اداروں کی مداخلت کا نوٹس لے کر ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور صوبے میں از سر نو صاف شفاف اور آزاد انتخابات کا انعقاد کر کے عوام کو اپنی رائے استعمال کرنے کے حق سے محروم نہ کیا جائے۔