بلوچستان ،الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج، اہم شاہرائیں بند

امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے ڈپٹی کمشنران کے دفاتر کے سامنے دھرنے

ہفتہ 10 فروری 2024 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2024ء) بلوچستان میں الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج، اہم شاہراہیں بند، امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ڈپٹی کمشنران کے دفاتر کے سامنے دھرنے دے دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مبینہ طور پر انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا ۔

کوئٹہ شہر کے ڈپٹی کمشنر، جو کہ ضلع کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی تین اور بلوچستان اسمبلی کی 9 نشستوں کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ہیں، کے دفتر کے باہر دوسرے روز بھی سیاسی جماعتوں کے کارکنان احتجاج کے لیے جمع رہے ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے میں جمعیت علما اسلام، نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے امیدوار اور کارکنان نے شرکت کی جبکہ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے صوبائی دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں 'حق دو تحریک' کے زیر اہتمام خواتین نے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جس کے شرکاء مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے میرین ڈرائیو پر جمع ہوئے حق دو تحریک کا الزام ہے کہ گوادر اور کیچ پر مشتمل قومی اسمبلی کی نشست این اے 259 سے نتائج کو تبدیل کرکے 'حق دو تحریک' کے امیدوار حسین واڈیلہ کی جگہ ان کے مخالف امیدوار کو جتوایا گیا ہے۔

نیشنل پارٹی کی جانب سے ضلع کیچ اور گوادر میں ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسرز کے دفاتر کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جبکہ خاران اور نوشکی میں بھی پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی جانب سے قومی شاہراہیں بند کی گئی ہیں،اسی طرح کچلاک میں پشتونخواء نیشنل عوامی پارٹی، چمن میں پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کی جانب سے قومی شاہراہیں بند کی گئیں ، عوامی نیشنل پارٹی کے ڈپٹی کمشنر چمن کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا، حب میں پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 21پر امیدوار کی جانب سے احتجاجا قومی شاہراہ بند کی گئی ۔

شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کی قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل رہی جبکہ ان شاہراہوں پر سفرکرنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔