ٹ*کوئٹہ،آل پارٹیز کا مشترکہ اجلاس،الیکشن 2024کے نتائج مکمل مسترد

7 بلوچستان میں سیاسی کلچر تو تہس نہس کرکے جعلی نمائندوں کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بلوچستان اسمبلی کے تقدس کو کسی صورت پامال ہونے نہیں دیا جائیگا -گر حکومت اور سٹیبلشمنٹ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو بلوچستان میںمتوازی اسمبلی وحکومت تشکیل دینے سے دریغ نہیںکرینگے،مقررین

اتوار 11 فروری 2024 23:00

۹کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 فروری2024ء) آل پارٹیز کا مشترکہ اجلاس ہفتہ کو نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال ، ہزارہ ڈیموکریٹک کے مرکزی ترجمان قادر نائل سمیت پشتونخوامیپ کے عبدالقہار خان ودان ، کبیر افغان ، عبدالحق ابدال ، نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فدا حسین دشتی ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو ، ملک نصیر احمد شاہوانی ، ثناء بلوچ ، حاجی احمد نواز بنگلزئی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عصمت یلدی، دائود چنگیزئی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

آل پارٹیز اجلاس میں الیکشن 2024کے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضع کیا گیا کہ بلوچستان میں سیاسی کلچر تو تہس نہس کرکے جعلی نمائندوں کو مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد بلوچستان میں غیر نمائندہ حکومت کی تشکیل کرکے بڑے پیمانے پر آپریشن اور قتل وغارت گری کیلئے راہ ہموار کرنا ہے دوسری جانب انتخابی نتائج تبدیل کرکے لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ بلوچستان میں سٹیبلشمنٹ سیاہ وسفیدکا مالک ہے اور سیاسی جماعتوں کی کوئی وقعت نہیں ہے جس کیلئے ہم ایک بار پھر عوام میں جارہے ہیں اور عوام کے ساتھ مل کر عوامی رائے کے تقدس کیلئے بھرپور احتجاج کرینگے جس میں بلوچستان بھر میں پیہ جام ، شٹر ڈائون ہڑتال ، احتجاجی ریلی ودھرنا شامل ہیں ۔

اتوار کوتمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ دھرنا ڈی آر او اور آر او آفس کوئٹہ کے سامنے غیر معینہ مدت کیلئے شروع ہوچکا ہے جسے بلوچستان بھر میں وسعت دی جائیگی ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان اسمبلی بلوچستان کے حقیقی نمائندوں کی آماجگاہ ہے اس کی تقدس کو کسی صورت پامال ہونے نہیں دیا جائیگا اور مسلط کردہ جعلی نمائندوں کو بلوچستان اسمبلی کے مقدس عمارت میں حلف لینے کیلئے کسی صورت اجازت نہیں دی جائیگی اس دوران بلوچستان اسمبلی کا مکمل گھیرائو ہوگا۔

سٹیبلشمنٹ کی مرضی ہے اپنے نامزد کردہ جعلی نمائندوں کواسمبلی بلڈنگ کی بجائے کئی اور اجلاس کریں۔ اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ بلوچستان میں سیاسی کلچر کو بچانے اور محکوم اقوام کے حقوق کی تحفظ کیلئے مضبوط پلیٹ فارم کی بلوچستان کے سطح پر تشکیل کیلئے موجودہ سیاسی جماعتوں کا سربراہی اجلاس طلب کرکے مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دی جائیگی ۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چاہیے کہ آر اوز اور ڈی آر اوز کی جانب سے فراہم کردہ جعلی نتائج فارم 47کو فی الفور منسوخ کرکے فارم نمبر 45کے مطابق اصل انتخابی نتائج کے تحت عوام کے حقیقی نمائندوں کا اعلان کیا جائے ۔ ریکارڈ میں ٹمپرنگ اور جعلی نتائج فراہم کرنے پر انتخابی عملہ بالخصوص آر اوز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔

اجلاس میں محسن داوڑ پر قاتلانہ حملے کی بھرپور مذمت کی گئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو اور پشین میں پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور امیدوارپی بی48سردارامجد خان ترین وپارٹی کے دیگر صوبائی وضلعی رہنمائوں وکارکنوں کے خلاف دائر کردہ جعلی مقدمات کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ فارم 47منسوخ کرکے امیدواروں کو پریزائڈنگ آفیسرز کی جانب سے فراہم کردہ فارم 45کے تحت اصل نتائج کا اعلان کیا جائے ۔ اجلاس میںیہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر حکومت اور سٹیبلشمنٹ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو بلوچستان میںمتوازی اسمبلی وحکومت تشکیل دینے سے دریغ نہیںکر ینگے ۔