مقبول بٹ شہید مزاحمتی تحریک کی علامت تھے ، مشعال ملک

اتوار 11 فروری 2024 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2024ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مقبول بٹ شہید مزاحمتی تحریک کی علامت تھے جنہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، وہ جرات مند اور دیانت دار انسان تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اجتماعی مقصد کے لئے وقف کردی، آزمائشوں اور مصائب سے گزرے اور آخر کار دیرینہ نظریات کے حصول کے لئے اپنی زندگی قربان کردی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبول بٹ کے 40 ویں یوم شہادت کے موقع پر پناہ گزین کیمپ مانکپیاں میں کوشر اسکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قرآن خوانی اور خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ عظیم کشمیری حریت پسند رہنما کو 11 فروری 1984 کو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی پر لٹکایا گیا تھا کیونکہ انہوں نے کشمیر کی آزادی کی تحریک میں کردار ادا کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ بھارتی حکام نے چار دہائیاں گزرنے کے باوجود کشمیری رہنما کی میت ان کے ورثا کے حوالے نہیں کی جنہیں بدنام زمانہ جیل کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔ مشعال ملک نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو نہ جینے کا حق دیا گیا ہے اور نہ ہی مرنے کا۔ یہاں تک کہ انہیں اپنے پیاروں کو دفن کرنے کا حق بھی نہیں تھا۔

مشعال ملک نے کہا کہ ان کے شوہر یاسین ملک کے ساتھ سفاکانہ اور غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے کیونکہ انہیں تمام قانونی، آئینی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارتی حکومت یاسین ملک کو پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے کیونکہ ان کی آواز کو دبانے کے لئے انہیں بے بنیاد اور سیاسی محرکات پر مبنی مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبا ڈالیں کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنائے اور کشمیریوں کو ان کی امنگوں کے مطابق اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے دے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی غلامی کے طوق کو توڑنے کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ بہادر کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔

وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی کی صبح دیکھیں گے۔ اس موقع پر ان کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے کشمیر کی آزادی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے کشمیری عوام کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر شرکا نے بھارتی جیلوں میں قید یاسین ملک اور دیگر زیر حراست کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کے لیے خصوصی دعا کی۔