Live Updates

عمران خان آزاد ہو یا اسیری میں رہے، وہ امر ہوچکا

عمران خان کے طرز سیاست سے سو اختلاف ہیں مگر اس وقت جو سٹینڈ اس نے لیا ہوا ہے وہ ملک و قوم کی ضرورت ہے، سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا بانی پی ٹی آئی کو خراج تحسین

muhammad ali محمد علی منگل 13 فروری 2024 23:50

عمران خان آزاد ہو یا اسیری میں رہے، وہ امر ہوچکا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 فروری2024ء) جاوید ہاشمی کے مطابق عمران خان امر ہو چکا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کی جانب سے بانی تحریک انصاف عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ عمران خان آزاد ہو یا اسیری میں رہے، وہ امر ہوچکا۔ عمران خان کے طرز سیاست سے سو اختلاف ہیں مگر اس وقت جو سٹینڈ اس نے لیا ہوا ہے وہ ملک و قوم کی ضرورت ہے۔

8 فروری کو عوام نے سپریم فیصلہ کیا، ملک کی اکثریت نے عمران خان کو مینڈیٹ دیا ہے۔ دوسری جانب سربراہ مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے بھی بانی تحریک انصاف کی حمایت کی گئی ہے۔ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے اپنی جماعت کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ اتحاد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت اپریل 2022 میں رجیم چینج کے بعد سے عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور خون کے آخری قطرے تک کھڑی رہے گی۔

(جاری ہے)

علامہ راجا ناصر عباس نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کو بتایا کہ ہم پاکستان میں اتحاد چاہتے ہیں اور اس ملک کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ سربراہ ایم ڈبلیو ای نے کہا کہ ان کی پارٹی کو کوئی لالچ نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے پی ٹی آئی سے کوئی مطالبہ کیا ہے، ہمارا اصولی مؤقف ہے کہ جو کچھ ہوا وہ غلط تھا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ حال ہی میں پی ٹی آئی کو دبانے کے لیے قوانین بنائے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں کی ایجنڈے کے ذریعے تشہیر کرنا جمہوری روایات میں نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کو بتادیا ہے کہ ہم ان کے اصولوں کے ساتھ اپنے خون کے آخری قطرے تک کھڑے ہیں۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی نے مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اور خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آج میری ملاقات خان صاحب سے ہوئی، وہ بہت خوش ہوئے۔ انکے کچھ میسجز اور فیصلے ہیں جو آپ تک پہنچاوں گا۔رؤف حسن کے مطابق عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلہ کا حل نہیں ہے کیونکہ وہ جو بھی ڈیل ہوگی اسکی کنڈیشن غریب آدمی کے لیے بہتر نہیں ہے۔

باہر ملک جو پاکستان کی کمیونٹی ہے وہ اگر ملک میں سرمایہ کاری کرے تو ملک کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ اس سب کے لیے ضروری ہے ملک میں سیاسی استحکام ہو۔ خان صاحب کا کہنا ہے کہ جو عوام نے منڈیٹ دیا ہے اسی کو حکومت کرنے دی جائے اور عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، اس وقت ملک کے اوپر منی لانڈری کرنے والوں کو ملک کے اوپر مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو الیکشن جیتا ہے اس کا حق ہے کہ اسکو حکومت کرنے دینا چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ کی پی کے میں ہمارے پاس دو تہائی اکثریت ہے وہاں علی امین گنڈاپور کو بولا ہے وہ حکومت بنائیں۔

رؤف حسن نے مزید کہا کہ عمران خان نے مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحادی کی منظوری دی۔عمران خان نے کے پی کے میں جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کی منظوری دی۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے ساتھ مل کر چلنے پر اتفاق کیا تھا۔ تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر علی خان کا نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے رابطہ ہوا، جس میں دونوں پارٹیز نے آزاد اراکین کی شمولیت سے قبل ٹی او آرز طے کرنے پر اتفاق کیا اور ٹی او آر طے کرنے کے لیے 3 رکنی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات