سچن تندولکر کا دورہ کشمیر اور'اکھنڈ بھارت' کی تشہیر

DW ڈی ڈبلیو منگل 27 فروری 2024 13:20

سچن تندولکر کا دورہ کشمیر اور'اکھنڈ بھارت' کی تشہیر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 فروری 2024ء) 'اکھنڈ بھارت' یا غیر منقسم ہندوستان ہندوتوا کی علمبر دار تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نظریاتی پروپیگنڈے کا حصہ ہے۔ وہ ایک ایسے"گریٹر انڈیا" کے قیام کا خواب دیکھتی ہے جس میں تقریباً تمام پڑوسی ممالک اس میں شامل ہوں گے۔

بھارت کے اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ 'بھارت رتن' یافتہ شہرہ آفاق کرکٹر سچن تندولکر نے گزشتہ ہفتے بھارتی کشمیر کے کئی علاقوں میں چھٹیاں گزاریں۔

انہوں نے لوگوں سے گھل مل کر بات بھی کی اور بھارتی آرمی کی رہنمائی میں لائن آف کنٹرول سے متصل آخری حصے کمان پوسٹ کا بھی دورہ کیا۔

آر ایس ایس کے 'اکھنڈ بھارت' کے خواب کی تعبیر کیا ممکن ہے؟

انہوں نے اپنے اس دورے کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی ہیں۔

(جاری ہے)

اس میں انہیں "اکھنڈ بھارت" کے ایک نقشے کے ساتھ کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔

اس نقشے میں پاکستان اور افغانستان کو بھی دکھایا گیا ہے، گوکہ ان کے نام نہیں لکھے گئے ہیں۔ نقشے پر سب سے اوپر "اکھنڈ بھارت" تحریر ہے۔

اکھنڈ بھارت اور اس پر تنازع

اکھنڈ بھارت آر ایس ایس کے نظریاتی پروپیگنڈے کا حصہ ہے۔ اکھنڈ بھارت یا گریٹر انڈیا میں وہ علاقے شامل ہیں، جو اب دوسرے جنوبی ایشیائی ممالک مثلاً پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان، نیپال، بھوٹان، میانمار، سری لنکا، مالدیپ کے ساتھ ساتھ تبت کے علاقے میں آتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین آرمی نے گزشتہ سال اکھنڈ بھارت کے نقشے والے اس دیوار کی نقاب کشائی کی تھی۔ اس کا ایک مقصد اس جگہ کو سیاحتی مقام کے طورپر فروغ دینا بھی ہے۔ کہا جارہا ہے سچن کے دورے سے اس مقصد کے حصول میں کامیابی ملے گی۔

اس نقشے میں بھارت اور جموں و کشمیر کے کئی قدیم اور قرون وسطیٰ کے حکمرانوں کی تصاویر بھی ہیں لیکن اس میں کسی مسلمان حکمران کو جگہ نہیں ملی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی پارلیمان کی نئی عمارت میں دیوار پر منقش ایک نقشے کی نقاب کشائی کی تھی، جس میں پڑوسی ممالک کے علاقوں کے کچھ حصے بھی شامل تھے۔ حالانکہ اس میں ' اکھنڈ بھارت' کا ذکر نہیں تھا۔

'اکھنڈ بھارت' نقشے پر پڑوسی ممالک کی بھارت سے بڑھتی ناراضی

پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال نے اس نقشے پر سخت اعتراضات کیے تھے۔

اسلام آباد نے اس پر "سخت تشویش" کا اظہار کیا تھا،کٹھمنڈو نے اسے "نامناسب" قرار دیا تھا جب کہ ڈھاکہ نے نئی دہلی سے وضاحت طلب کی تھی۔

بھارت کے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس تنازعے کو "بے بنیاد " قرار دیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ کہتے ہوئے تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی کہ پارلیمنٹ کی دیوار پر کندہ تصویر"اشوک کی وسیع سلطنت اور ایک ذمہ دارانہ اور عوام پر مبنی طرز حکومت کے تصور کو ظاہر کرتی ہے، جسے اس (اشوک) نے اپنایا اور فروغ دیا۔

"

گلی کرکٹ

سچن تندولکر نے ایل او سی کی جو ویڈیو شیئر کی ہے اس میں کئی تصاویر ہیں۔ ایک تصویر میں وہ اکیلے ہیں، دوسری میں اپنی بیوی انجلی اور بیٹی سارہ کے ساتھ اور تیسری میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔

ایک ویڈیو میں انہیں فوج کے پیر پنجال بریگیڈ کے اڑی میں قائم کیمپ میں داخل ہوتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

سچن کے مداح ان تصاویر اور ویڈیوز کو ان کی جانب سے نوجوانوں کو حب الوطنی کی طرف راغب کرنے کی کوشش قرا ردے رہے ہیں۔

لٹل ماسٹر کے نام سے مشہور سچن نے اڑی میں سڑک کے کنارے لڑکوں کے ایک گروپ کے ساتھ کرکٹ بھی کھیلی۔ انہوں نے اس حوالے سے اپنی پوسٹ پر لکھا، "کرکٹ اور کشمیر: جنت میں ایک میچ۔"

سوشل میڈیا پرمتعدد صارفین نے سچن کی اس زندہ دلی کی تعریف کی اور لکھا کہ یہ ہے ''آج کا کشمیر ہے، جہاں لوگ سڑکوں پر بھی آزادی اور سکون سے کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔"