16 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش سے گوادر میں تباہی، سڑکیں زیرِآب، شہری نقل مکانی پر مجبور، رات کھلے آسمان تلے گزاری

گوادر کی بجلی منقطع ہوگئی ،موبائل فون نیٹ ورک بھی معطل ، تیز ہوائوں کے باعث کئی کشتیاں آپس میں ٹکرا کر ٹوٹ گئیں، رپورٹ موسلادھار بارش سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، 7 مکانات مکمل طور پر منہدم ، بڑی تعداد میں گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، ڈپٹی کمنشر

بدھ 28 فروری 2024 13:14

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2024ء) 16 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش نے بلوچستان کے شہر گوادر سمیت گرد و نواح کے اضلاع میں تباہی مچادی ، سڑکیں زیر آب آگئیں جس کے باعث شہری نقل مکانی کر نے پر مجبور ہوگئے ۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گوادر میں 168 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے،سڑکیں زیرِآب آچکی ہیں، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے اور رات کھلے آسمان تلے گذاری۔

گوادر کی بجلی منقطع ہوگئی ہے جبکہ موبائل فون نیٹ ورک بھی معطل ہوگیا، تیز ہوائوں کے باعث کئی کشتیاں آپس میں ٹکرا کر ٹوٹ گئیں۔رپورٹ کے مطابق گوادر میں منگل کی صبح شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ رات تک وقفے وقفے سے جاری رہا جس سے پورا شہر ڈوب گیا اور اس دوران انتظامیہ کہیں نظر نہ آئی۔

(جاری ہے)

بارش کے باعث آبادی کا بڑا حصہ ڈوب گیا اور متعدد گھروں کی دیواریں بھی گرگئیں جبکہ موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں بھی طغیانی آگئی اور مختلف مقامات پر ریلے گاڑیاں بہا لے گئے۔

طوفانی بارش کے باعث پانی گھروں میں داخل ہو گیا جبکہ کمان رود اور ماشکیل کا دالبندین اور چاغی سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔شدید بارش کے باعث امتحانی سینٹرز میں پانی جمع ہونے سے طلبہ اور اساتذہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور گزشتہ روز ہونے والا میٹرک کا پرچہ غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگزیب بادینی نے بتایا کہ گوادر میں موسلادھار بارش سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، 7 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے، بڑی تعداد میں گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق بارشوں سے کوئی جان نقصان نہیں ہوا، گوادر کا تربت اور کراچی سے رابطہ بحال ہے، وہ مکانات جن کے گرنے کا خطرہ تھا ان کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای)بلوچستان جہانزیب خان نے بتایا کہ ریسکیو کے کاموں میں حصہ لینے کے لیے پی ڈی ایم اے کی 2 ٹیمیں کوئٹہ سے گوادر بھیج دی گئیں انہوں نے کہا کہ ٹیموں کے ساتھ پانی نکالنے والے پمپس، آلات اور کشتیاں بھجوائی گئی ہیں۔