نظام عدل میں خواتین وکلاء کا بڑا اہم کردار ہے ،شازیہ کیانی ایڈووکیٹ

مکمل حقوق کے ساتھ مرد وکلاء کی طرح خواتین وکلاء بھی خود مختار ہیں کوئی تفریق نہیں ہے

پیر 4 مارچ 2024 14:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2024ء)سیکرٹری مالیات سنٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد شازیہ کیانی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نظام عدل میں خواتین وکلاء کا بڑا اہم کردار ہے مرد وکلاء کی طرح خواتین وکلاء بھی اپنے کلائنٹس کے لئے مکمل جدوجہد کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالا کوٹ جب کوء خاتون پہنتی ہے اورکورٹ روم میں داخل ہوتی ہے تو وہ ایک خاتون یا مرد نہیں بلکہ ایک وکیل ہوتی ہے پیشہ ورانہ زندگی میں خواتین وکلاء اپنے آپ کو مکمل طور پر محفوظ سمجھتی ہیں نچلی اور اعلی سطح کی عدالتوں میں خواتین وکلاء کا احترام کیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے خواتین وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے مزید کہا کہ مزید کہا کہ در حقیقت کچہری ہمارا دوسرا گھر ہے۔

(جاری ہے)

اس کیلئے روزمرہ زندگی میں خواتین وکلاء کو بااختیار بنایا گیا ہے مکمل حقوق کے ساتھ مرد وکلاء کی طرح خواتین وکلاء بھی خود مختار ہیں کوئی تفریق نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ کہ خواتین وکلاء کا نظام عدل وانصاف میں وہی کردار ہے جو مرد وکلاء ادا کر رہے ہیں بلکہ خاتون وکیل کو خاتون سائلین آسانی سے اپروچ کرتی ہیں اور اپنی بات بتاتے ہوئے گھبراتی بھی نہیں اور مردوں کے معاشرے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلئے خاتون وکلاء زیادہ محنت کرتی ہیں پیشہ ورانہ زندگی میں خواتین وکلاء اپنے آپ کو زیادہ محفوظ اور مضبوط سمجھتی ہیں خواتین وکلاء نہ صرف اپنے حقوق اور فرائض سے واقف ہیں وہ دوسروں کے فرائض اور حقوق سے بھی بخوبی واقف ہوتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ خواتین وکلاء نظام عدل وانصاف میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہی ہیں مشکل پیشے میں انتہائی جانفشانی سے خدمات سرانجام دے رہی ہیں حکومتی سطح پر وکلاء برادری اور بالخصوص خواتین وکلاء کیلئے اقدمات کی ازحد ضرورت ہے تاکہ انہیں وسائل کی فراہمی اور مسائل سے چھٹکارا حاصل ہو اور انکی پیشہ ورانہ اور ذاتی معاملات میں آسانی ہو اسکے علاوہ جسطرح اعزازی عہدوں پر مرد حضرات کو تعینات کیا جاتا ہے بلا تفریق میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے خواتین کو بھی ایڈجسٹمنٹ ملنی چاہیے۔