سنی اتحاد کونسل کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان

الیکشن کمیشن نے دوبارہ ہمارا مینڈیٹ چوری کرلیا ہے، ہمیں سیٹیں ملنے تک صدارتی اور سینیٹ الیکشن ملتوی کیا جائے،ہماری اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا۔ کردیا، سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 4 مارچ 2024 20:11

سنی اتحاد کونسل کا الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 مارچ 2024ء) سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا، سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے کسی بھی جماعت کو محروم نہیں کیا جاسکتا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ ہمارا مینڈیٹ چوری کرلیا ہے، جب تک ہماری مخصوص نشستوں کا حتمی فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک صدارتی اور سینیٹ الیکشن کو ملتوی کیا جائے۔

مخصوص نشستیں ہمیں نہ دے کر ہماری اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے غیرآئینی غیرقانونی فیصلہ سنایا ہے۔اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آئین کی پاسداری کریں ، آرٹیکل 51 کہتا ہے کہ قومی اسمبلی کیا ہے؟ اس میں ساری سیٹیں ملا کر 336 سیٹیں بنتی ہیں، جتنی سیٹوں پر الیکشن ہوگا اس کے مطابق قومی اسمبلی اپنی کاروائی کو آگے بڑھاتی ہے، آرٹیکل 106 ہر صوبائی اسمبلی کا سائز دیتا ہے، اسمبلی کے تین حصے ہوتے ہیں، ایک جنرل ،خواتین اوراقلیتوں کی مخصوص نشستیں ہوتی ہیں، جب تک تینوں خانے پورے نہ ہوں تو اسمبلیاں مکمل نہیں ہوتیں، پارلیمانی جمہوریت میں اسمبلیوں کا بڑا کردار ہے، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، صدر ، اسپیکر ز کو منتخب کرنا ہوتا ہے، نامکمل ایوان ہو تو ووٹنگ نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دیں اور وزیراعظم کا الیکشن ہوگیا جو کہ غیرآئینی ہے۔ آئین کہتا ہے کہ اگر کسی سیاسی جماعت کو آزاد امیدوار جوائن کرتے ہیں تو اس جماعت کو اس کے مطابق مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہمارے کل ارکان کی تعداد ہمارے نزدیک 180ارکان تھے، لیکن ہماری تعداد 92ارکان رہ گئی۔ علی ظفر نے کہا کہ آئندہ صدر اور چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں ہمارے مخصوص ارکان کو ووٹ کرنے کا موقع ملنا چاہیے تھا، لیکن الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ ہم یہ سیٹیں سنی اتحاد کونسل کو نہیں دے سکتے۔

الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی ہے، الیکشن کمیشن نے ہمیں 23نشستیں دینا تھیں، اگر ہماری سیٹیں دوسری جماعتوں کو دی گئیں تو غیرآئینی ہوگا۔سینیٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ پورے الیکشن کمیشن کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔الیکشن کمیشن کے آج کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ الیکشن کمیشن آئین کا ذمہ داری پوری نہیں کررہا ، اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔