Live Updates

مخصوص نشستوں کا معاملہ:سنی اتحاد کونسل کی درخواست پرپشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع میں 13مارچ تک توسیع کردی

یہ کوئی مال غنیمت نہیں ہے، یہ نشستیں ہم نے ان سے برآمد کرنی ہیں، ہم ووٹ چھین کے لے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہم قانونی جنگ لڑیں گے.بابر اعوان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 7 مارچ 2024 13:31

مخصوص نشستوں کا معاملہ:سنی اتحاد کونسل کی درخواست پرپشاور ہائی کورٹ ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 مارچ۔2024 ) پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم میں 13 مارچ تک توسیع کردی ہے جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کے دوران آئندہ سماعت کو اٹارنی جنرل کو پیش ہونے کا حکم دیا.

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بابر اعوان اور قاضی انور عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلا بھی عدالت کر روبرو پیش ہوئے سماعت کے آغاز میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے رابطہ ہوا ہے وہ آج سپریم کورٹ میں ہیں اس میں اگر ٹائم دیا جائے تو اچھا ہوگا.

(جاری ہے)

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھاایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لیے بھی وقت چاہیے سنی اتحاد کونسل کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی نئے ایڈووکیٹ جنرل پھر اس کیس میں پیش ہوں گے.

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں سوال اسٹے آرڈر کا ہے اور 9 مارچ کو صدارتی الیکشن ہورہا ہے اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ صدارتی الیکشن ہورہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں ہی نہیں دی گئی ہیں، جن کے صوبے میں ایک اسمبلی ممبر ہیں ان کو 2 مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے تحفے میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دی ہیں.

قاضی جواد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس کیس کی مکمل سماعت ہوگی تو پھر عدالت کوئی فیصلہ جاری کرے، انٹرم آرڈر کو تھوڑا موڈیفائی کردیں، جو خواتین منتخب ہوئی ہیں ان کا بھی حق ہے بعد ازاں جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حکم امتناع میں13مارچ تک کی توسیع دیتے ہوئے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں معززعدالت نے کہا کہ13مارچ کو کیس کو دوبارہ سنیں گے بعد ازاں بابر اعوان نے عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی مال غنیمت نہیں ہے، یہ نشستیں ہم نے ان سے برآمد کرنی ہیں، ہم ووٹ چھین کے لے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے، ہم قانونی جنگ لڑیں گے انہوں نے فارم 45 کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے اور عمران خان کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ بھی کردیا.

انہوں نے کہاکہ بانی چیئرمین عمران خان ہی اس وقت ملک کو سہارا دے سکتے ہیں بابر اعوان نے کہا کہ مریم نواز آپ شکست تسلیم کریں اپنے والداورچچا کو حوصلہ دیں،الیکشن سے پہلے اور بعد میں ہمارے امیدواروں کے ساتھ زیادتی کی گئی، پشاور ہائی کورٹ نے بلے کا نشان واپس کیا تو پھر الیکشن کمیشن کو کس نے کہا کہ اس کو چیلنج کریں؟انہوں نے کہاکہ کونسا فارمولا استعمال کر کے مخصوص نشستیں بانٹی گئی ہیں؟.

یارد رہے کہ گزشتہ روز پشاورہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر خیبرپختونخوا کی مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روک دیا تھا سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع پر محفوظ فیصلہ سنایا عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو کل تک ممبران سے حلف نہ لینے کا حکم امتناع بھی جاری کردیا تھا پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پری ایڈمیشن نوٹسز بھی جاری کردیے اور الیکشن کمیشن کو آج جواب جمع کرنے کی ہدایت کردی تھی.
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات