پی ٹی آئی جب بیٹھنے کو تیار نہیں ہوئی تو پھر حکومتی لِیڈ پارٹی مسلم لیگ ن بن گئی

کوئی فرد فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کس کا مینڈیٹ جعلی اور کس کا اصلی ہے، انتخابی عمل کو ٹھیک کرنے کیلئے کسی نہ کسی فورم پر بیٹھنا پڑے گا، لیکن یہ کسی فورم کو مانتے ہی نہیں ہیں، مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 11 مارچ 2024 20:50

پی ٹی آئی جب بیٹھنے کو تیار نہیں ہوئی تو پھر حکومتی لِیڈ پارٹی مسلم ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 مارچ 2024ء) پاکستان پیپلزپارٹی مرکزی رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جب بیٹھنے کو تیار نہیں ہوئی تو پھر حکومتی لِیڈپارٹی مسلم لیگ ن بن گئی، کوئی فرد فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کس کا مینڈیٹ جعلی اور کس کا اصلی ہے، انتخابی عمل کو ٹھیک کرنے کیلئے کسی نہ کسی فورم پر بیٹھنا پڑے گا، لیکن یہ کسی فورم کو مانتے ہی نہیں ہیں۔

انہوں نے جیو نیو زکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت جیسی باتیں تلخی میں کرسکتا ہے، محمود خان اچکزئی کو نیشنل پارٹی نے بھی ووٹ نہیں دیا، جبکہ پنجاب میں سنی اتحاد کونسل والوں نے ووٹ دیا ہے، ان کی اتحادی تھی۔ الیکشن 2018اور 2013کا بھی الیکشن تھا، 2018میں بھی کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں جائیں، ہم نے نہیں کیا۔

(جاری ہے)

اب بھی الیکشن پر اعتراضات ہیں، اب انتخابی عمل کو ٹھیک کرنے کیلئے فورم پر جانا پڑے گا، ایک فورم الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹربیونل کو آپ مانتے نہیں ہیں، کوئی فرد فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کس کا مینڈیٹ جعلی اور کس کا اصلی ہے، اس کیلئے ہمیں کسی فورم پر جانا پڑے گا۔

سنی اتحاد کونسل والے جو ہمارے ساتھی ہیں یہ کہتے ہیں ہماری 160، کوئی کہتا 180ہے ، فرض کرو ان کی 180سیٹیں ہیں، لیکن باقی سیٹیں جو بچتی ہیں ان کو بھی نہیں مانتے، سب کو طعنے دیتے ہیں۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سیاسی قوتوں کو بیٹھ کر آگے کا راستہ نکالنا ہوگا، کچھ چیزیں سمجھانے سے نہیں وقت سے آتی ہیں، ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں کہ چونچلے کریں، ہمیں اس حکومت کو چلانا ہے، ہماری کوئی مجبوری نہیں کہ ہم حکومت میں شا مل ہوکر چھوڑ نہیں سکتے، لیکن ہماری خواہش ہے کہ لیڈ پارٹی کو سپورٹ کریں، کیونکہ پی ٹی آئی والے کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تھے، اب لیڈ پارٹی مسلم لیگ ن بن گئی ہے، ہم نے 2008اور 2013کی کمزور اتحادی حکومت میں این ایف سی ، 18ویں ترمیم جیسے بڑے کام کئے تھے۔

یہ اتحادی حکومت بھی بڑے کام کرے گی۔