روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے‘یوکرین میں امریکی فوج کی موجودگی کو واشنگٹن کی جانب سے جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا.صدرپوٹن
امریکا ”مشیروں“اور پرائیویٹ کنٹریکٹرزکی آڑمیں اپنی فورسزکو تعینات کرتا ہے ‘نیٹو اتحادی یوکرین کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے مذکرات کی بات کررہے ہیں‘ماسکو بامعنی مذکرات کے لیے تیار ہے تاہم کسی چال کو برداشت نہیں کیا جائے گا. صدر ولادیمیر پیوٹن کا انٹرویو
میاں محمد ندیم بدھ 13 مارچ 2024 22:20
(جاری ہے)
انہوں نے اپنے موقف کا اعادہ کیا کہ یوکرین میں کسی بھی غیر ملکی فوجی دستوں کی موجودگی‘ مغربی ہتھیاروں کی فراہمی میدان جنگ کی صورتحال کو تبدیل نہیں کرسکتی اور نہ ہی ماسکو کو اپنے مقاصد کے حصول سے روکے گی انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اعلان کیا کہ یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا جبکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ”مشیروں“کے روپ میں امریکی فورسزموجود ہیں ہم اپنی سرزمین پر کسی بھی صورت امریکی فورسزکو برداشت نہیں کریں گے‘انہوں نے کہا کہ امریکا ”مشیروں“اور پرائیویٹ کنٹریکٹرزکی آڑمیں اپنی فورسزکو تعینات کرتا ہے واشنگٹن کے اس طریقہ کار سے ہرکوئی واقف ہے روس اسے اپنے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت سمجھتا ہے اورہم امریکی فورسزکے ساتھ دشمنوں والا سلوک ہی کریں گے چاہے وہ یوکرین کی سرزمین پر ہمارے سامنے آئیں. انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحادی ممالک کی جانب سے مسلسل اسلحہ ‘مالی معاونت اور افرادی قوت کی فراہمی میں اضافہ ناقابل برداشت ہے یوکرین اور روس کے درمیان تصادم کا راستہ مغربی اتحادیوں نے ہموار کیا . روس میں 15-17 مارچ کو ہونے والے انتخابات میں مزید 6 سال کی مدت کے لیے ولادیمیر پیوٹن کی فتح یقینی ہے، انتخابات سے چند روز قبل انہوں نے کہا کہ جوہری جنگ کا منظرنامہ فوری طور پر نظر نہیں آرہا اور یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی ضرورت محسوس نہیں ہورہی ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ اگر اس نے امریکی فوجیوں کو روسی سرزمین یا یوکرین میں تعینات کیا تو روس اس اقدام کو مداخلت قرار دے گا. دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقت میں حتمی فیصلہ ساز ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ کا جوہری تصادم کا انتباہ سرد جنگ کے بعد یورپی سلامتی کی نئی حد بندی کے حصے کے طور پر یوکرین سے متعلق مذاکرات کی ایک اور پیشکش کے ساتھ سامنے آیا ہے امریکا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن یوکرین کے حوالے سے سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں یوکرین میں جنگ کے باعث 1962 کے کیوبا میزائل بحران کے بعد سے روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات میں سب سے سنگین بحران سامنے آیا ہے اور ولادیمیر پیوٹن نے متعدد بار خبردار کیا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین میں لڑنے کے لیے فوج بھیجی تو ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ روس یوکرین کے تنازع کو ختم کرنے کے لیے امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن ماسکو ایسے بامعنی مذاکرات کی تلاش میں ہے جو ملک کے لیے سلامتی کی ضمانتیں فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ مذاکرات کیف کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے وقفے کا کام نہیں کریں گے صدرپوٹن نے کہا کہ ماسکو مذاکرات کے لیے تیار ہے انہوں نے امریکا اور نیٹو اتحادیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفسیاتی حربے استعمال کررہے ہیں جبکہ ہم زمینی حقائق پر مبنی مذکرات چاہیے ہیں . ایک اور سوال کے جواب میں روسی صدر نے کہا کہ ابھی مذکرات کی بات چیت بھی ایک چال ہے کیونکہ یوکرین کو مہیا کیا گیا اسلحہ بارود ختم ہورہا ہے جبکہ امریکی کانگریس نے بھی یوکرین کی60بلین ڈالر کی امداد روک دی ہے تو ایسے حالات میں مذکرات کی بات صرف وقت حاصل کرنا ہے جب تک یوکرین کو دوبارہ بھاری مقدار میں اسلحہ ‘بارود نہ پہنچا دیا جائے واضح رہے کہ یوکرائن کے سابق صدر پیٹر پوروشینکو اور سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل دونوں نے اعتراف کیا ہے کہ 2014 میں ماسکو کے ساتھ ثالثی کے معاہدوں کو خاص طور پر جنگ میں کیف کو اپنی افواج کو دوبارہ مسلح کرنے کی مہلت دینے کے لیے استعمال کیا گیا تھا . استنبول میں یوکرین کے اعلیٰ مذاکرات کار ڈیوڈ اراکامیا کے انکشافات کے مطابق اس وقت کے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے مذاکرات کی ناکامی میں اہم کردار ادا کیا تھا انہوں نے واضح الفاظ میں یوکرینیوں سے کہا تھا کہ صرف لڑائی جاری رکھیں اورروس کے ساتھ کسی بھی دستاویز پر دستخط نہ کریں تاہم سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے امن مذاکرات کو پٹڑی سے اتارنے میں کسی بھی کردار کی تردید کی تھی.
مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ" بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
-
جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا
-
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی مزارقائد پرحاضری ، فاتحہ خوانی ،تاثرات قلمبند کئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.