ًپوری دنیا میں زراعت کا انقلاب آچکا ،ہمیںپیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے ، مصدق ملک

ض*بجلی کی قیمت زیادہ ہونے سے کسانوں کو تکلیف ہوتی ہے ،ہمارے ملک میں کسانوں کو کم سبسڈی ملتی ہے ،کسان کو بیج ، کھاد اور پانی چاہیے، اگر یہ تینوں چیزیں کسان کو مل جائیں تو گرین انقلاب آ جائے،، وزیر توانائی G ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جلد سامنے آجائے گا، پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کیے ہیں، ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں عوام کے لیے کر رہے ہیں کوشش ہے ملک میں رواداری کی فضا قائم کریں ،کسانوں کو سولر ٹیوب ویل فراہم کرینگے، گزشتہ مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب روپے تھا، رواں مالی سال کیاختتام پر بھی گردشی قرض 2310 ارب روپے سے اوپر نہیں جائے گا،پریس کانفرنس

جمعرات 14 مارچ 2024 20:00

[ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2024ء) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہاہے کہ پوری دنیا میں زراعت کا انقلاب آچکا ہے ،ہمیںپیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے ،بجلی کی قیمت زیادہ ہونے سے کسانوں کو تکلیف ہوتی ہے ،ہمارے ملک میں کسانوں کو کم سبسڈی ملتی ہے ،کوشش ہے ملک میں رواداری کی فضا قائم کریں ،کسانوں کو سولر ٹیوب ویل فراہم کرینگے ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان نے کھاد کی رقم براہ راست کسانوں کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ہمارے ملک میں کسانوں کو کم سبسڈی ملتی تھی اور فیکٹریوں کو زیادہ ملتی تھی، اس پر یہ سوچا گیا کہ کیوں نہ کھاد کے لیے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائیں۔بجلی کی قیمت زیادہ ہونے سے کسانوں کو تکلیف ہوتی ہے با صلاحیت ورکرز کو چھوٹے کاروبار کے لیے قرضے دیے جائیں گے، کسانوں کو سولر ٹیوب ویل فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں زراعت میں انقلاب آچکا ہے، ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانیکی ضرورت ہے، 30 سے 35 فیصدپھل مارکیٹ میں آنے سے قبل ہی ضائع ہوجاتے ہیں، کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی سے پیداواری صلاحیت دگنی ہوجائے گی، کوشش ہے زمینوں پر فوکس کرنے کے بجائے زرعی انڈسٹریل فارم لگائے جائیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ تناؤ ہے، اسے کم کرنے کی ضرورت ہے، ہماری کوشش ہے کہ ملک میں رواداری کی فضا قائم کریں، وزیر اعظم شہباز شریف نے شہری اور دیہی علاقوں کے لیے الگ اسٹریٹیجی بنائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسان کو بیج ، کھاد اور پانی چاہیے، اگر یہ تینوں چیزیں کسان کو مل جائیں تو گرین انقلاب آ جائے، آئل کمپنیوں کو قابل تجدید توانائی کے چھوٹے منصوبے لگانے کی ہدایت کی ہے، وفاقی حکومت دانش اسکولز کی طرز پر اسکول کھولے گی، غریبوں کے بچوں کے لیے بھی معیاری تعلیم کے راستے کھلیں گے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب روپے تھا، رواں مالی سال کیاختتام پر بھی گردشی قرض 2310 ارب روپے سے اوپر نہیں جائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی پیداواری لاگت کم کرنی ہے، میری آئی ایم ایف وفد سے ملاقات ہوئی ہے، یہ ایک تعارفی میٹنگ ہوئی ہے، پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کیے ہیں، ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں عوام کے لیے کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری اور نقصانات کو کم کریں گے، بجلی چوری رکنے سے بجلی قیمت کم ہو گی، مردان سمیت پنجاب اور سندھ میں ایسے فیڈرز ہیں جہاں 60 سے 80 فیصدنقصانات ہیں، سردیوں میں بجلی کھپت بڑھانے پر کام کریں گے، اس حوالے سے پلان لائیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جلد سامنے آجائے گا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق پابندیوں پر استثنیٰ لیں گے۔مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ ڈسکوز میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ان بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی ری اسٹرکچرنگ کرنا ہوگی، ایل پی جی سلنڈر دھماکوں پر جلد اوگرا سے بات کروں گا، ساہیوال کول پاورپلانٹ کی طرف سے مہنگا کوئلہ خریداری کی شکایات بھی دیکھوں گا۔