ض* پارلیمان اور سیاست پر وہ لوگ قابض ہیں جو خود کو کسی کا جوابدہ نہیں سمجھتے

, سیاسی جماعتیں اپنا جمہوری و آئینی کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھیں تو کوئی ان کا حق نہیں چھین سکتا،پروفیسر محمد ابراہیم خان

اتوار 17 مارچ 2024 17:50

wپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ پارلیمان اور سیاست پر وہ لوگ قابض ہیں جو خود کو کسی کا جوابدہ نہیں سمجھتے۔اس صورتحال کی اصل ذمہ داری سیاسی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ سیاسی جماعتیں اپنا جمہوری و آئینی کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھیں تو کوئی ان کا حق نہیں چھین سکتا۔

خیبر پختونخوا میں کئی لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ حکومت آپ کو ملے گی۔ لیکن جب حکومت نہ ملی تو اسٹبلیشمنٹ کے خلاف باتیں کرنے لگے۔ سیاسی جماعتیں اندرونی جمہورت سے عاری ہیں اس لیے ملک کو جمہوریت نہیں دے سکتیں۔ سیاسی جماعتیں اپنی حیثیت پہچان کر اپنی اصلاح کرلیں توپھر قوم کی اصلاح بھی ممکن ہوگی اور کوئی نادیدہ قوت اقتدار پر قابض نہیں رہ سکے گی۔

(جاری ہے)

سیاسی جماعتیں آئین کے راستے میں رکاوٹ بنتی اور آئین کے خلاف نظام چلاتی ہیں، یہ اصل مسئلہ ہے۔رمضان میں غزہ کے مسلمان شہادتیں دے رہے ہیں اور دنیا اور مسلم حکمران خواب غفلت میں پڑے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ خط نہ بھی لکھتے تب بھی ہمارا مطالبہ واضح تھا کہ پاکستانی اور مسلمان حکمران اسرائیلی بربریت کے خلاف اقوامِ عالم میں اپنا کردار ادا کریں۔

جماعت اسلامی کے ممبران اسمبلی و سینیٹ کی کارکردگی سب سے نمایاں ہے۔ ہمارے ممبران نے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کردار ادا کیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے سابق ممبر سینیٹ مشتاق احمد خان اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امرا مولانا محمد اسماعیل، صابر حسین اعوان، عنایت اللہ خان، نور الحق اور مولانا تسلیم اقبال، سینیٹر مشتاق احمد خان اور مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت صوبائی ذمہ داران اور صحافی موجود تھے۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے دونوں ممبران پارلیمان کو خراج تحسین پیش کیا اور پارلیمان میں ان کی کارکردگی کو سراہا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ اس وقت قوم مایوسی کا شکار ہے۔ قوم کی اکثریت ووٹ دینے کی روادار نہیں۔ قوم کو یقین دلائیں گے، ان کا سہارا بنیں گے اور قوم کو اس مشکل سے نکالیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے متعدد تجربات کیے، اب فیصلہ کیا ہے کہ جماعت کے نام اور نشان کے ساتھ آگے بڑھیں گے، 2024 کا الیکشن ہمارا آغاز تھا، ہم نے صفر سے شروع کیا ہے۔ان شا اللہ آنے والے سالوں اور انتخابات میں کامیابیاں سمیٹیں گے اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالیں گے۔