سپریم کورٹ کا بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 میں دوبارہ انتخابات کا حکم

الیکشن کمیشن کا صرف 6 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم کالعدم قرار دے دیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 18 مارچ 2024 11:43

سپریم کورٹ کا بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 میں دوبارہ انتخابات کا حکم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2024ء ) سپریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی بی 50 قلعہ عبداللہ سے عوامی نیشنل پارٹی کے زمرد خان کامیاب ہوئے، زمرد خان کی کامیابی کو جے یو آئی ف کے ملک نواز اور پشتونخوا عوامی پارٹی کے میر واعظ اچکزئی نے الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا ، جس پر الیکشن کمیشن نے 6 پولنگ سٹیشن پر ری پولنگ کا حکم دیا جس کو زمرد خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کا صرف 6 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے صوبہ بلوچستان کی اسمبلی کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا، اس ضمن میں الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے مطابق شفاف پولنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت اے این پی کے رہنماء زمرد خان کے وکیل نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا کہ پی بی50 کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آؤٹ غیر حقیقی تھا لیکن جن پولنگ اسٹیشنز سے میرا مؤکل کامیاب ہوا صرف وہاں ری پولنگ کا حکم دیا گیا جب کہ زمرد خان نے حلف بھی اٹھا لیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے نوٹی فکیشن معطل کر دیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز علیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ’عدالت کو اتنی باریکیوں میں نہ لے کر جائیں، عدالت بیٹھ کر 400 الیکشن کیسز نہیں سن سکتی، فریقین رضامند ہیں تو پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرا دیتے ہیں‘، بعد ازاں سپریم کورٹ نے فریقین کی رضامندی سے پی بی 50 قلعہ عبد اللہ میں دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔

بتایا جارہا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں فارم 47 کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ کے درجنوں پولنگ اسٹیشنز پر 90 سے 99 فیصد تک ووٹ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا تھا کہیں تو مبینہ طور پر 100 فیصد تک بھی ووٹ کاسٹ کیے گئے تاہم فارم 45 اور فارم 48 پر کہانی کچھ اور ہی نکلی، جب حلقہ کی تفصیل سامنے آئی تو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کامیاب امیدوار کا نوٹی فکیشن روک لیا اور 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کو بھی تبدیل کردیا۔