پاکستان کیلئے ایک اوربڑا اعزاز

پاکستان کی پہلی خاتون سارہ احمد کیلئے ’’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘‘ کا ایوارڈ

منگل 19 مارچ 2024 15:08

پاکستان کیلئے ایک اوربڑا اعزاز
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2024ء) چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب سارہ احمد نے پاکستان کیلئے ایک اور بڑا اعزاز حاصل کر لیا۔ چیئرپرسن سارہ احمد کو ’’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘‘ایوارڈ سے نوازا گیا۔ چیئرپرسن سارہ احمد کو یہ اعزاز امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی جانب سے اسلام آباد میں دیا گیا۔

چیئرپرسن سارہ احمد یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔ چیئرپرسن سارہ احمد کو انٹرنیشنل وومن آف کریج کا ایوارڈ بچوں کے استحصال کی روک تھام اور بھکاری مافیا کے خلاف جرآت اور بہادری سے جدوجہد کرنے اور بچوں کیلئے دی جانے والی خدمات کے صلے میں دیا گیا۔ واضح رہے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کو حکومت پاکستان کی جانب ان کی خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن سارہ احمد نے اٹلی میں انٹرنیشنل کولیبوریٹو ایوارڈ حاصل کیا اور اقوام متحدہ میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ انٹرنیشنل وومن آف کریج کا ایوارڈ ملنا میرے لئیے اور پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔پاکستان میں یہ اعزاز پہلی دفعہ کسی خاتون کو ملا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 5سالوں کے دوران بچوں کو استحصال سے بچانے اور بھکاری مافیا کے خلاف جرأت اور بہادری سے جد وجہد کے اعتراف میں یہ ایورڈ مجھے ملا۔

میں تمام ریاستی اداروں کی شکر گزار ہوں کہ ا نہوں نے مجھے کام کا موقع دیا اور ہمیشہ سپورٹ کیا۔ سارہ احمد نے کہا کہ انٹرنیشنل وومن آف کریج ایوارڈ کو پاکستان کے تمام بچوں کے نام کرتی ہوں اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں جن کے کام کی بدولت مجھے یہ ایوارڈ ملا۔ سارہ احمد کا کہنا تھا کہ میرا مقصد تمام بے سہارا اور عدم توجہی کا شکار بچوں کو تحفظ فراہم کرنا اور بچوں کے استحصال کی روک تھام اور بھکاری مافیا سے بچانا ہے۔

بچوں کے استحصال سے بچاؤ اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے پہلے سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اس ذمہ داری کو مزید احسن طریقے سے سرانجام دوں گی۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ 5ہزار سے زائد استحصال کا شکار اور بھکاری بچوں کو ریسکیو کیا گیا اور ان کی فلاح وبہبود پر کام کیا۔ 133 لاوارث نوزائیدہ بچوں کو مناسب فیملیز کو گود لینے کیلئے دیا گیا اور ہزاروں کی تعداد میں گمشدہ اور گھر سے بھاگے بچوں کو خاندانوں سے ملوایا۔