بجٹ میں 299ارب روپے ترقیاتی مقاصد کے لیے مختص کئے گئے ہیں ،ہماری بنیادی ترجیحات تعلیم ،صحت اور زراعت ہوں گی، وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان کی پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ

منگل 19 مارچ 2024 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2024ء) آئندہ تین ماہ کے بجٹ میں 299ارب روپے ترقیاتی مقاصد کے لیے مختص کئے گئے ہیں جن میں سے 15 فیصد روڈز کے لیے مختص ہیں ۔پنجاب کا بجٹ تینوں صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ سرپلس ہے۔ "رمضان نگہبان" کی شکل میں پنجاب کے غریب عوام کے لیے تاریخ کا سب سے بہترین پیکج متعارف کروایا۔ریاست مدینہ کی طرز پر مستحقین کو ان کا حق ان کی دہلیز پر پہنچایا گیا۔

مستقبل میں بھی وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کی تکمیل کرتے ہوئے ایسے ہی اقدامات متعارف کروائے جائیں گے۔ پچھلی حکومت نے صحت کارڈ کو سیاست کارڈ کی طرح استعمال کیا۔ ریلیف کے نام پر بڑی کرپشن کی گئی۔ موجودہ حکومت صحت کارڈسے کرپشن کو ختم کر کے شفاف سہولت مہیا کرے گی ۔ان خیا لات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے ایوان وزیر اعلی 90 شاہراہ قائد اعظم پر پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ سے خطاب کے دوران کیا صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کا حقیقی بجٹ 2024-25ہو گا جو معمول کے مطابق جون میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اس بار بھی ہماری بنیادی ترجیحات تعلیم ،صحت اور زراعت ہوں گی۔ اس کے علاہ آ ئی ٹی اور انوائرمنٹ کے شعبہ میں خصوصی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ پنجاب میں ڈیجیٹل صوبے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے لاہور کو ڈیجیٹل سٹی بنا رہے ہیں آ ئند ہ پانچ سالوں میں پانچ شہروں کو ڈیجٹلائز کر دیا جائے گا۔ زرعی شعبہ میں نئے رجحانات متعارف کروائے جائیں گے ۔

کسانوں کو سولر پینل مہیا کیے جائیں گے ۔صوبے سے سموگ کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہیلتھ کارڈ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا منصوبہ تھا انہیں کے ویژن کے مطابق آگے بڑھایا جائے گا۔ کارڈ سے تمام مستحقین مستفید ہوں گے بجٹ میں ہیلتھ کارڈ کے لیے 45 بلین روپے رکھے گئے ہیں ۔ تعلیم اور صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ تعلیم کے بجٹ میں مجموعی طور پر 22.63فیصد اضافے کے ساتھ 595.084 روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ہیلتھ کے شعبہ کے لیے 473.625 ارب روپے مختص کیا گیا ہے ۔

زرعی شعبہ کے لیے 79.121 ارب روپے اور انوائرمنٹ پروٹیکشن کے لیے 6.487 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ زراعت کے بجٹ میں مجموعی طور پر 48.74 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل نے مالی سال کے آ ئند ہ تین ماہ کے بجٹ پر بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجٹ میں اپریل ، مئی اور جون میں جاری اخراجات کا تخمینہ 461.23ارب روپے لگایا گیا ہے ۔ پچھلے تمام دورانیے میں کرنٹ بجٹ کو پوری طرح سے کنٹرول میں رکھا گیا ہے۔ جہاں تک تعلق تنخواہوں اور پینشن کا ہے تو ان پر کوئی کٹ نہیں لگایا جا سکتا ۔ آ ئند ہ تین ماہ کے بجٹ میں تنخواہوں کے لیے 153.65 ارب روپے اور پینشنز کے لیے 108.72 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔