افغانستان معاملے پر بانی پی ٹی کو تحفظات ہیں،بیرسٹر گوہر

بدھ 20 مارچ 2024 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2024ء) تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہرنے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو افغانستان کے ساتھ معاملے پر شدید تحفظات ہیں،پی ٹی آئی دور میں ایسے حالات کبھی پیدا نہیں ہوئے ،حکومت کی ناقص فارن پالیسی کے باعث ایسے حالات بن رہے ہیں،ہماری ٌفورسز پاکستان کے دفاع کیلئے مضبوط ہے،صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نیشنل اسمبلی کیلئے شیر افضل مروت کو امیدوار نامزد کیا ہے،اسپیکر قومی اسمبلی کوشیر افضل مروت کی نامزدگی کے حوالے سے خط لکھیں گے،قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل ہی اکثریتی پارٹی ہے ہم مطالبہ کرینگے ہمیں اپوزیشن دی جائے،انہوں نے کہا کہ امریکہ میں آئی ایم ایف کے خلاف احتجاج اوورسیز پاکستانیوں نے کیا ہے،ہم نے کسی کو یہاں سے احتجاج کیلئے آرگنائز کرکے نہیں بھیجا،ہم نے آئی ایم ایف کو یاد دہانی کیلئے خط لکھا تھا،مخصوص نشستوں پر ہمارا متفقہ موقف ہے آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو اسکی جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ نشستیں نہیں مل سکتیں،ہم سے نشستیں لیکر کسی اور پارٹی کو نشستیں دی گئیں،کے پی میں تین سیاسی جماعتوں نے 17 نشستیں حاصل کیں مزید 27 نشستیں انکو دی گئیں،مخصوص نشستوں پر ہمارا حق ہے ہمیں امید ہے سپریم کورٹ کوئی حل نکالے گی،پی ٹی آئی کی نمایندگی اسمبلی میں نہیں ہوگی تو ایوان مکمل نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت جاری ہے، ساتویں گواہ کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے، یہ ایک ٹرسٹ تھا جس میں ذاتی طور پر ٹرسٹی کا کوئی کردار نہیں، نیب کے گواہان نے تسلیم کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا القادر ٹرسٹ میں کوئی مفاد نہیں، جیل کے اطراف رکاوٹوں کے باعث 2 کلو میٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حسن اور حسین نواز 7 سال بعد پاکستان آئے، ان کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ اور جے آئی ٹی کی رپورٹ موجود ہے، یہ دونوں ایک دن عدالت میں پیش ہوئے اور دوسرے دن ان کے خلاف تمام کیسز ختم ہو گئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حسین اور حسین نواز کے ریفرنسز کئی عشروں پر چلنے والے تھے جس کے لیے ثبوتوں کی بھی ضرورت نہیں تھی، عدلیہ سے امید ہے کہ وہ ہمیں ان ہی کی طرح انصاف فراہم کرے گی