سلیکشن کے نتیجہ میں وہی لوگ مسلط کردیے گئے جو چارچار بار اقتدا ر میں رہ چکے ،، یہ کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی،سراج الحق

ان کے نزدیک معیشت کی بہتری کا واحد حل آئی ایم ایف کی غلامی ہے، حکمرانوں سے کہتا ہوں رمضان کے مہینے میں توبہ کرلیں،امیرجماعت اسلامی

ہفتہ 23 مارچ 2024 03:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سلیکشن کے نتیجہ میں وہی لوگ مسلط کردیے گئے جو چارچار بار اقتدا ر میں رہ چکے ہیں، یہ کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی، ان کے نزدیک معیشت کی بہتری کا واحد حل آئی ایم ایف کی غلامی ہے، حکمرانوں سے کہتا ہوں رمضان کے مہینے میں توبہ کرلیں، کرپشن نہ کریں، وی آئی پی اخراجات کا خاتمہ اورسود سے نجات حاصل کریں، وسائل کا رخ اپنی ذات کی بجائے عوام کی طرف موڑیں، آئی ایم ایف کی شرائط کے نتیجہ میں قوم پر مزید مہنگائی مسلط کی گئی، نئے ٹیکسز لگے تو عوام کے ساتھ مل کر جمہوری اور پرامن طریقہ سے مخالفت اور مزاحمت کریں گے۔

مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے، جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، قوم سے تعاون کی اپیل ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں کارکنان کے اعزاز میں افطار تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، رہنما جماعت اسلامی حافظ ادریس اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ غزہ جل رہا ہے،اسلامی ممالک کے حکمران خاموش تماشا دیکھ رہے ہیں،امت بے بسی سے ان حکمرانوں کی جانب دیکھ رہے ہیں، رمضان کے مہینے میں بھی فلسطینیوں پر بارود کی بارش ہورہی ہیں، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے، پاکستان کے حکمرانوں کو کہتا ہوں کہ خاموشی کی چادر تان کر سونے کی بجائے اہل فلسطین کی عملی مدد کریں ، اہل فلسطین کی جرات اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، قوم سے اپیل ہے کہ غزہ کو اپنی دعائوں میں یاد رکھیں، ان کے لیے دل کھول کرجماعت اسلامی کو عطیات اورمالی مدد یں، جماعت اسلامی پوری جرات سے اہل فلسطین کا مقدمہ لڑ رہی ہے ،ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اس سے قبل 23بار قرضہ لیا گیا، قوم کو بتایا جائے یہ رقم کہاں گئی، مزید قرضوں سے پہلے ماضی کے قرضوں کا آڈٹ کیا جائے۔ قوم مزید قربانیا ں دینے کو تیار نہیں، حکمران خود قربانی دیں تو قوم بھی قربانی دے گی، ایسا نہیں ہوسکتا کہ حکمران اشرافیہ کے بنک بیلنس میں اضافہ ہو ، یہ لوگ بیرون ملک اپنی جائیدادیں بنائیں اور قوم ٹیکسز ادا کرے، لوگ اس لیے ٹیکس نہیں دیتے کہ ان کو معلوم ہے ان کا پیسہ کرپشن کی نظر ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جیسے تیسے بھی بن گئی اب قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرے، حکمرانوں نے الیکشن میں عوام کو 300یونٹ بجلی مفت دینے کا اعلان کیا تھا، اب یہ کس منہ سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی باتیں کررہے ہیں، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں، جماعت اسلامی قوم کا مقدمہ لڑے گی۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ نااہل قیادت اور مس مینجمنٹ ہے، خاندانوں کی حکومتیں اور شہزادے شہزادیاں موج کررہے ہیں ، یہ ملک خاندانوں کی نہیں اسلام کی حکمرانی کے لیے قائم ہوا، پاکستان کو گزشتہ 76برسوں میں تماشابنادیا گیا، لوٹ مار جاری ہے، ملک پر 82ہزار ارب قرضہ ہے، عوام بنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں، ہرشعبہ زوال کا شکار ہے، حکمران کہتے ہیں ملک بے پناہ مسائل سے دوچار ہے، یہ بتائیں کہ سالہا سال سے اقتدار میں رہتے ہوئے انہوں نے مسائل کو حل کیوں نہیں کیا حقیقت یہ ہے کہ ملک پر مسلط طبقات ہی ملک کے مسائل کی جڑ اور سٹیٹس کو اورفرسودہ نظام کے پہرے دار ہیں، پاکستان اس وقت تک آگے نہیں جاسکتا جب تک ظالم جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار اور خاندان قوم پر مسلط رہے، جماعت اسلامی سویلین بالادستی اورجمہور کی حکمرانی کی جدوجہدجاری رکھے گی، اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں گے۔